پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ڈرگ کورٹ میں صورت حال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب چیئرمین ڈرگ کورٹ محمد نوید رانا کو یہ بتایا گیا کہ ڈرگ انسپکٹر مختلف مقدمات میں پکڑی جانے والی ادویات جو کہ مال مقدمہ کے زمرے میں آتی ہیں انہیں اپنے گھروں میں رکھتے ہیں۔
چیئرمین ڈرگ کورٹ کی سربراہی میں ہونے والے انتظامی اجلاس میں چیف ڈرگ انسپکٹر پنجاب نے بتایا کہ ’عدالت کا مال خانہ نہ ہونے کی وجہ سے ادویات یا اس سے متعلق آپریٹس ڈرگ انسپکٹرز کو خود رکھنا پڑتا ہے، کیونکہ عدالت کا اپنا مال خانہ ہے ہی نہیں۔‘
چیئرمین ڈرگ کورٹ نے اس بات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت کو حکم جاری کیا کہ وہ فی الفور عدالت کے لیے مال خانہ بنانے کا بندوبست کرے۔
مزید پڑھیں
-
نشہ آور انجیکشن کی فروخت، میڈیکل سٹور کے مالک کو 10 سال قیدNode ID: 570911
-
پنجاب میں ہربل ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ کیا؟Node ID: 581371