Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ سے مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ،حکام سے مزید مشاورت کا فیصلہ

خصوصی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کی۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان میں وزارت داخلہ کی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ برطانیہ سے مجرمان کے تبادلے کے معاہدے کو منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنے سے قبل اس پر برطانوی حکام سے مزید مشاورت کی جائے گی۔
پیر کو وزارت داخلہ سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی واپسی کے معاہدے سے متعلق وزارت داخلہ میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔
وفاقی کابینہ کی معاملے پر تشکیل دی گئی خصوصی وزارتی کمیٹی نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی واپسی کے معاہدے سے متعلق اہم فیصلے کیے۔
خصوصی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کی۔
اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور مشیر برائے داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے شرکت کی۔
اجلاس میں سیکرٹری وزارت قانون، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
بیان کے مطابق کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان واپسی کے معاہدے پر بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیے جائیں گے۔
وزارت داخلہ کے مطابق کمیٹی نے کہا کہ معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائے گی۔
معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے۔
معاہدے سے صرف ایسے شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکام سے مشاورت کے بعد معاہدے کو وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مجرمان واپسی معاہدے سے متعلق مذاکرات کا پہلا راؤنڈ اکتوبر 2019 میں منعقد ہوا تھا۔

شیئر: