Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عباسی دور سے پہلے کا قائم نوادرات سے مالا مال، زوبالا گاؤں

آثار قدیمہ کی جانب سے قدیم گاؤں میں متعدد بار کھدائی کی جا چکی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
مملکت  کے شمال میں موجود زوبالا گاؤں کی تاریخ عباسی دور سے بھی پہلے کی ہے، حج زائرین اور تجارتی قافلوں کے پڑاو کے اہم مقام کے طور پر تاریخی اعتبار سے اس کا بڑے پیمانے پر ذکرملتا ہے۔
عرب نیوز کے حوالے سے رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ زوبالا گاؤں کو دور قدیم میں حجاج کی راہگزر میں سب سے اہم مقام کے طور پر بیان کیا گیا اور اس کا نام آج تک اسی شناخت سے برقرار ہے۔
مملکت کے شمالی سرحدی علاقے میں رفحا گورنریٹ سے 25 کلومیٹر جنوب میں واقع زوبالا گاؤں آثار قدیمہ اور نوادرات سے مالا مال ہے۔
اس گاؤں کی خاص اہمیت حجاج اور تجارتی قافلوں کے لیے یہاں موجود ایک گہرا کنواں بھی ہے جو مربع شکل کا ہے اور اس کنویں کی گہرائی ڈھائی سومیٹر تک ہے۔
مغرب سے آنے والے سیاحوں جن میں ہیوبر، میوزل اور لیکمین شامل ہیں ان  کے سفر ناموں میں بھی زوبالا گاؤں کا تذکرہ ملتا ہے۔ اس کے علاوہ  کئی شاعروں نے بھی اس علاقے کی تعریف کی ہے۔
مملکت کے شمالی سرحدی علاقے میں قائم ادبی ثقافتی کلب کے سربراہ ماجد المطلق نے بتایا ہے کہ زوبالا آثار قدیمہ سے بھی مالا مال ہے۔ خاص طور پر مربع شکل کا کنواں ان میں شامل ہے جس کی تراش منفرد انداز سے کی گئی ہے۔

گردونواح میں قدیم دریافت کے سلسلے میں کام جاری رکھا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس کے نواح میں ایک تاریخی محل کے بھی آثار ہیں جس کے گرد رہائشی علاقہ موجود ہے۔
اس علاقے میں تین خوبصورت تالاب  الشہوف، ام الاسافیر اور الشحیات کے ناموں سے جانے جاتے ہیں۔
علاقے میں موجود تاریخی محقق مطر بن عید العنزی نے بتایا  ہےکہ اس گاؤں کا نام علاقے کی معروف شخصیت زوبالا بن الحارث کے نام پر رکھا گیا ہے۔

علاقے میں تین تالاب الشہوف، ام الاسافیر اور الشحیات موجود ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اس قدیم گاؤں کے گرد و نواح میں2015 سے اب تک آثار قدیمہ کی جانب سے متعدد بار کھدائی کی جا چکی ہے۔
آثار قدیم  دریافت کرنے والا ادارہ اپنے جاری درب زبیدہ پروگرام کے اہداف حاصل کرنے کے لیے نئے طریقہ کار کے مطابق زوبالا گاؤں اور اس کے گردونواح میں کئی اہم مقامات میں قدیم دریافت کے سلسلے میں کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
آثار قدیمہ کے ادارے کی جانب سے یہ پروگرام  گاؤں کے شمال مغرب میں تاریخی آثار کی دریافت کے بعد شروع کیا گیا۔
 

شیئر: