Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برینڈن ٹیلر کے کرکٹ کھیلنے پر ساڑھے تین سال کی پابندی

برینڈن ٹیلر نے 2004 سے 2021 تک 284 انٹرنیشنل میچوں میں زمبابوے کی نمائندگی کی (فائل فوٹو: زمبابوے کرکٹ)
زمبابوے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان برینڈن ٹیلر پر ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر ساڑھے تین سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق برینڈن ٹیلر نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اینٹی کرپشن کوڈ کی چار خلاف ورزیوں اور اینٹی ڈوپنگ کوڈ کی خلاف ورزی کا ایک الزام قبول کیا ہے۔
برینڈن ٹیلر جنہوں نے 2004 سے 2021 تک 284 انٹرنیشنل میچوں میں زمبابوے کی نمائندگی کی، ایک انڈین تاجر کی جانب سے میچ فکسنگ کی پیش کش کی اطلاع دینے میں ناکام رہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ایک میٹنگ میں ’بیوقوفی سے کوکین استعمال کرنے کے بعد انہیں بلیک میل کیا گیا۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’برینڈن ٹیلر کی انسداد بدعنوانی کی خلاف ورزیوں میں سے پہلی (غیر ضروری تاخیر کے) کسی تحفے، ادائیگی، مہمان نوازی یا دیگر فائدے کی وصولی کو ظاہر کرنے میں ناکامی تھی۔‘
’جو انہیں معلوم تھا یا معلوم ہونا چاہیے تھا کہ انہیں ضابطے کی خلاف ورزی کرنے کے لیے دیا گیا تھا یا ایسے حالات میں دیا گیا تھا جس سے وہ یا کرکٹ کے کھیل کو بدنام کیا جا سکتا تھا۔
برینڈن ٹیلر نے سوشل میڈیا پر اپنے اعتراف میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ایک بزنس مین نے سپانسر شپس اور زمبابوے میں ممکنہ طور پر ایک ٹی20 ایونٹ کے انعقاد کے لیے انڈیا بلایا تھا۔
انہیں 2019 میں میچ فکسنگ کے لیے پیشگی 15 ہزار ڈالر کی پیش کش بھی ہوئی تھی۔
برینڈن ٹیلر نے اس بات کا بھی اعتراف کیا تھا کہ اپنے خاندان کی حفاظت کی وجہ سے انہوں نے آئی سی سی کو اس واقعے کی اطلاع تاخیر سے دی تھی تاہم انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں دھوکہ دہی کی تردید کی تھی۔

شیئر: