Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عثمان مرزا کیس:’بھتے کی رقم کے نوٹ نمبر عدالتی ریکارڈ سے میچ نہیں کرتے‘

دوران سماعت پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون ملیکہ بخاری بھی عدالت میں موجود رہیں۔ (فائل فوٹو)
اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں ایک لڑکے اور لڑکی کو ہراساں کرنے کے کیس میں تفتیشی افسر نے عدالت میں بتایا  ہے کہ ملزمان سے برآمد کی گئی بھتے کی رقم کے نوٹ نمبر عدالتی ریکارڈ سے میچ نہیں کر رہے۔
منگل کو کیس کی سماعت میں ملزم عمر بلال مروت کے وکیل کو اس کیس کے ابتدائی تفتیشی افسر طارق زمان نے جرح کے دوران تصدیق کی کہ ملزمان سے برآمد کی گئی رقم کے نوٹ نمبر عدالتی ریکارڈ سے میچ نہیں کرتے۔
 اس کے ساتھ تفتیشی افسر نے وضاحت بھی دی کہ ’نوٹوں کی فرد میرے سامنے بنی تھی مجھے یہ معلوم نہیں کہ ریکارڈ کے ساتھ برآمد کیے گئے نوٹ کے نمبرز میچ کیوں نہیں کر رہے۔‘ 
دوران جرح تفتیشی افسر نے یہ بھی بیان دیا کہ ’خاتون کو برہنہ کرنے کے حوالے سے کوئی گواہ نہیں ملا تاہم ڈیجیٹل شواہد کی فرانزک رپورٹ میں ملزمان کی موجودگی اور برہنہ کرنے کا معاملہ ثابت ہوتا ہے۔‘
مرکزی ملزم عثمان مرزا کے وکیل کی جرح پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ عثمان مرزا کو جب گرفتار کیا گیا تو اس وقت اس کی جیب سے کوئی رقم نہیں نکلی، جس کے جواب میں عثمان مرزا کے وکیل جاوید اقبال وینس نے کہا کہ ’میڈیا نے ملزم کو اسلام آباد کا ڈان بنا کر پیش کیا اور حالت یہ ہے کہ جب اس کو گرفتار کیا گیا اس وقت اس کی جیب خالی تھی۔‘
دوران سماعت عدالت نے کیس کے پیروی کرنے والے پولیس اہلکاروں کی عدم موجودگی پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے جرح کے دوران بھتے کی رقم کا فرد پیش کرنے پر پولیس اہلکار کو طلب کیا تو نائب کورٹ نے عدالت کو بتایا کہ ’کیس کی پیروی کرنے والے عدالت میں ہی موجود نہیں جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پریس ریلیزیں تو پتہ نہیں کیا کیا جاری کرتے ہیں تو پراسیکیوشن کی حالت تو یہ ہے۔‘
دوران سماعت پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون ملیکہ بخاری بھی عدالت میں موجود رہیں۔ 
سماعت میں وقفے کے بعد ملزم عثمان مرزا  کے وکیل تفتیشی افسر پر جرح کریں گے۔ سماعت جاری ہے۔
 

شیئر: