Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض ونٹر ونڈرلینڈ میں انتہائی بلند اور سنسنی خیز رولر کوسٹر

رولر کوسٹر کے راستوں پر'کوبرا رول' کے نام سے خطرناک موڑ بنائے گئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
ریاض کے ونٹر ونڈرلینڈ میں آنے والے اب تفریحی شعبے میں اعلی معیار کی ترقی کے باعث انتہائی بلند اورسنسنی خیز  رولر کوسٹر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ رولر کوسٹر دنیا کی سب سے لمبی مسافت طے کرنے والی انتہائی خطرناک سواری ہے جو بدھ کو  بہادر سیاحوں کے لیے ریاض ونٹر لینڈ کے تھیم پارک میں لانچ کی گئی ہے۔
اس رولر کوسٹر کی اونچائی 52 میٹر تک ہے جب کہ یہ انتہائی تیز110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہے۔ رولر کوسٹر برق رفتاری سے اونچائی پر چڑھتی ہے اور خطرناک حد تک الٹ جانے والی نشستوں کے ذریعے ایک مخصوص ٹریک  کے ساتھ انتہائی مضبوطی سے جڑی ہوئی ہے۔
یہ سکائی لوپ اپنے مخصوص ٹریک ڈیزائن کے باعث دوسرے رولر کوسٹر ٹریکس سے الگ ہے۔ اس کے تیار کئے گئے راستوں پر کئی خطرناک موڑ بنائے گئے ہیں جنہیں 'کوبرا رول' کا نام دیا گیا ہے۔
ونڈر لینڈ میں آنے والے 25 سالہ سعودی سول انجینئر علی المظہر نے کہا کہ سکائی لوپ کی برق رفتاری نے انہیں سب سے زیادہ حیران اور خوش کیا ہے۔
علی مظہر کا کہنا ہے کہ جب میں نے اپنے ساتھی مکینیکل انجینئر سے اس کی حیرت انگیز رفتار کی بابت دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ اس رولر کوسٹر کو چلانے کا  خاص نظام جیٹ طیاروں میں لگے سسٹم جیسا ہی ہے۔

ریاض سیزن کے تحت دارالحکومت میں 14 تفریحی علاقے قائم ہیں۔ فوٹو عرب نیوز)

حیرت انگیز رولر کوسٹر پر سوار ہونے سے قبل ہمیں قے اور متلی کی کیفیت سے بچنے کے لیے خالی پیٹ سوار ہونے کے لیے درخواست کی گئی۔ رولر کوسٹر میں حفاظتی انتظام کو ملحوظ رکھتے ہوئے انتہائی مضبوط شیشے لگائے گئے ہیں۔
ریاض میں مقیم ایک ماہر ذیابیطس روان الدور جو اپنے آپ کو خطرناک جھولوں پر بیٹھنے والی حوصلہ مند خاتون تصور کرتی ہیں انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ایسی کوئی رولر کوسٹر نہیں دیکھی جس سے اتنا لطف اندوز ہو سکتی تھی۔
روان نے بتایا کہ یہ اتنی شاندار سواری تھی جس نے مجھے اس خوف کی سطح فراہم کی جس کی میں تلاش میں تھی اور اب تک کے تمام آسمانی جھولوں میں سے یہ سب سے زیادہ خطرناک سواری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں اس سے قبل ورنڈ لینڈ میں موجود اس قسم کے تمام خطرناک اور اونچے جھولوں پر گئی اور اپنی تمام تر صلاحیت اور قوت کو اکٹھا کیا تا کہ اس پر سوار ہونے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہو سکوں۔

رولر کوسٹر کی اونچائی 52 میٹراور رفتار110 کلومیٹر ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

یہاں موجود سعودی نیٹ ورک اور کمیونیکیشن انجینئر بسام القحطانی نے بتایا کہ میں ہمیشہ سے ہی سکائی لوپ میں اس انتہائی سنسنی خیز رولر کوسٹر پر سوار  ہونے کی خواہش رکھتا تھا۔
بسام القحطانی نے بتایا کہ میں رولر کوسٹرز میں اس سطح کے خوف کو ترس رہا تھا اور جب میں اس میں بیٹھے بیٹھےتیز رفتاری سے ایک خاص اونچائی پر پہنچا تو یہ انتہائی حیران کن اور  ناقابل بیان ہے۔
سعودی انجینئر31 سالہ عبداللہ العقیل نے  تفریحی شعبے میں  اس اعلیٰ معیار کی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ  اس رولرکوسٹر کی بلندی سے ریاض کی مشہورعمارتوں کو دیکھ کر لطف اندوز ہوئے ہیں۔
انجینئر عبداللہ نے بتایا کہ سکائی لوپ کی خاص بات تھیم پارک میں اس کی تنصیب کا مقام ہے جو  آپ کو شہر کی مشہورعمارتوں اور قریب واقع کنگ فہد روڈ کا خوبصورت فضائی نظارہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور جو انتہائی خوشگوار تجربہ ہے۔
ریاض سیزن کے تحت پورے دارالحکومت میں 14 تفریحی علاقے قائم کئے گئے ہیں۔
جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے صدر ترکی الشیخ نے یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے کہ ولی عہد کے تعاون، رہنمائی اور منصوبہ بندی سے ریاض سیزن میں  ابتدائی  100دنوں میں 10 ملین زائرین اور 10 لاکھ سیاحوں سے  شرکت کی ہے۔
 

شیئر: