Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کا ریاست کا حمایت یافتہ ’ڈیجیٹل روپیہ‘ متعارف کرانے کا فیصلہ

انڈین وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سینٹرل بینک کی ڈیجیٹل روپیہ سے ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے انڈیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست کی حمایت یافتہ ’ڈیجیٹل روپیہ‘ متعارف کرائے گا جس سے ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو انڈیا کی وزیر خزانہ نرملا سیتھارمن نے بجٹ پیش کرتے ہوئے پارلیمان کو بتایا کہ ورچوئل کرنسیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس بھی عائد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ورچوئل ڈیجیٹل اثاثوں میں لین دین میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کے لیے مناسب ٹیکس فریم ورک کی ضرورت تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2023 کے آخر تک سینٹرل بینک بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ’ڈیجیٹل روپیہ‘ متعارف کرائے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سینٹرل بینک کی ڈیجیٹل روپیہ سے ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا اور ڈیجیٹل کرنسی زیادہ موثر اور سستی کرنسی مینجمنٹ سسٹم میں مدد فراہم کرے گی۔
نئے مالی سال کے بجٹ کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس میں مزید انفراسٹرکچر، زیادہ سرمایہ کاری اور مزید پیداوار اور نوکریوں کے لیے امکانات ہیں۔
گذشتہ سال ستمبر میں چین نے کرپٹو کرنسی میں تمام لین دین کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
تقریباً ایک دہائی قبل مقامی مارکیٹ میں متعارف ہونے والی کرپٹو کرنسیوں کی جانچ پڑتال انڈین ادارے کر رہے ہیں۔ دھوکہ دہی کے لین دین میں اضافے کی وجہ سے 2018 میں سینٹرل بینک کو پابندیوں کا سامنا ہوا۔
انڈیا کی سپریم کورٹ نے دو سال بعد پابندیاں ہٹا دی تھیں جس کے بعد مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے گذشتہ سال بِٹ کوائن کہ وجہ سے نوجوان نسل کو درپیش خطرے سے متعلق خبردار کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر غلط ہاتھوں لگ گئی تو یہ نوجوانوں کو بگاڑ سکتی ہے۔

شیئر: