Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موسمی آفات سے 40 برس میں ایک لاکھ سے زائد یورپی باشندوں کی ہلاکتیں: رپورٹ

شدید موسم کے باعث جرمنی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپ میں شدید موسم کے باعث گزشتہ 40 برسوں میں ایک لاکھ سے زائد شہری ہلاک جبکہ مختلف ممالک کو تقریباً پانچ سو ارب یورو کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی ماحولیاتی ایجنسی (ای ای اے) کی جانب سے جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ میں انفرادی اور ملکی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھالنے کی غرض سے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 40 برسوں کے دوران یورپ میں سیلابوں اور شدید گرمی کی لہر سے ایک لاکھ 42 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ یورپی ممالک کو 510 ارب یورو کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
شدید موسم کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں سے تین فیصد واقعات اس قدر تباہ کن تھے کہ یہ سال 1980 سے 2020 کے درمیان ہونے والے 60 فیصد مالی نقصانات کا باعث بنے۔
جبکہ یورپ میں شدید گرمی کی لہر 91 فیصد افراد کی ہلاکتوں کا باعث بنی۔ سال 2003 میں شدید گرمی کے باعث تقریباً 80 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ماحولیاتی ایجنسی کے مطابق سال 2003 کے بعد بھی اسی نوعیت کی شدید گرمی کی لہر نے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا لیکن ایئر کنڈیشن انسٹال کرنے کے علاوہ چند دیگر حفاظتی اقدامات لینے سے ہلاکتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائیزیشن کے اندازے کے مطابق گذشتہ پچاس سالوں میں دنیا بھر میں موسم کے باعث ہونے والی تباہیوں میں اضافہ ہوا ہے جن سے تباہی زیادہ ہوئی لیکن کم اموات واقع ہوئیں۔
ای ای اے کا کہنا ہے کہ گذشتہ 40 سالہ ڈیٹا کے جائزے سے سامنے آنے والی معلومات سے یہ نتیجہ اخذ کرنا ممکن نہیں کہ موسمی تباہی کی وجہ ماحولیاتی تبدیلیاں ہیں۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران مختلف برسوں میں بے ترتیب نقصان دیکھنے میں آیا ہے لہٰذا موسمیاتی واقعات کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔

یورپ میں موسمی آفات کے باعث ایک لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

موحولیاتی ایجنسی میں ماہر واؤٹر وینولے کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ موسم یا ماحول سے جڑے نقصانات ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہی رونما ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ’خشک سالی اور جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافے کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی ہو سکتی ہے لیکن ژالہ باری کو ان تبدیلیوں سے جوڑنے کے خاطر خواہ شواہد موجود نہیں ہیں۔‘
گذشتہ چار دہائیوں میں موسمی واقعات کے باعث جرمنی نے دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ اس دوران 107 ملین یورو کا نقصان ہوا جبکہ 42 ہزار جرمن شہری متاثر ہوئے۔
متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک فرانس ہے جہاں 26 ہزار 700 افراد ہلاک جبکہ 99 ارب یورو کا مالی نقصان ہوا۔ تیسرے نمبر پر اٹلی ہے جہاں 21 ہزار 600 افراد ہلاک اور 90 ارب یورو کا نقصان حکومت کو اٹھانا پڑا۔
خیال رہے کہ زلزلوں اور آتش فشاں کے پھٹنے سے ہونے والے نقصانات کو اس رپورٹ میں نہیں شامل کیا گیا۔
علاوہ ازیں امریکی موسمیاتی ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 1980 سے اب تک امریکہ میں موسم اور ماحول سے جڑے 310 تباہ کن واقعات پیش آئے جن سے دو ہزار 155 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔

شیئر: