Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں شہریوں نے ایک اور تیندوا مار ڈالا

پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں آبادی میں گھس آنے والے تیندوے کو شہریوں نے ہلاک کر دیا ہے۔
یہ واقعہ منگل کی صبح ہٹیاں بالا کے گاؤں سرائی میں پیش آیا جب ایک تیندوا آبادی میں آ گیا اور ایک مقامی شہری کے بقول اس نے ’حملہ کر کے‘ تین افراد کو زخمی کر دیا۔
تیندوے کے حملے میں دو خواتین ٹیچرز اور نصیر کیانی نامی ایک شخص بھی زخمی ہوئے ہیں۔
تیندوے کے حملے میں زخمی ہونے والی ایک خاتون بشریٰ نے اردو نیوزکے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ’میں صبح  ہیڈ مسٹریس کے ساتھ سکول جا رہی تھی تو پتا چلا کہ وہاں کویہ تیندوا نکل آیا ہے۔‘
’میرے ماموں نے کہا کہ یہ شاید زخمی ہے، اس کی تصویر بنا کر محکمہ وائلڈ لائف کو بھیجو، میں نے تصویر بنانے کی کوشش تو تیندوے نے حملہ کر دیا۔ اس دوران میں گر پڑی جس سے مجھے چوٹیں آئیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس جگہ اور بھی بہت سے لوگ جمع تھے۔ ہم راستے سے گزر رہیں تھیں جب یہ واقعہ پیش آیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’بعد میں لوگوں نے تیندوے کو مار ڈالا اور ہم نے اسے رسیوں سے بندھے ہوئے دیکھا۔‘
بشریٰ کا کہنا ہے کہ ’دو تین برس سے ہمارے گاؤں میں تیندوے  دیکھے جا رہے ہیں اور یہ بکریوں کا شکار بھی کرتے رہتے ہیں۔‘
دوسری جانب  ہٹیاں بالا کی ضلعی انتظامیہ نے تیندوے کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’وائلڈ لائف ٹیم موقع پر پہنچی تو تیندوا مر چکا تھا۔‘
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق ’لوگوں پر حملہ آور ہونے والے تیندوے کو مقامی افراد نے رسیوں کی مدد سے قابو کیا۔ رسیوں سے باندھنے اور گھسیٹنے سے تیندوے کی موت ہوئی۔‘
دوسری جانب اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی چیئرمین رینا سعید خان ستی نے اپنے ٹویٹ میں اس واقعے سے متعلق لکھا کہ ’اسسٹنٹ کمشنر نے اس مقام پر لوگوں کو بھیجا لیکن ان کے بقول ہجوم نے کسی کی بات نہیں سنی۔ وہ اسے ہر صورت میں مارنا چاہتے تھے۔‘
یاد رہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں گذشتہ ماہ 23 جنوری کو بھی ایک زخمی مادہ تیندوا شہریوں نے پکڑ لیا تھا جو بعد میں ہلاک ہو گیا تھا۔
اس واقعے کے بارے میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں محکمہ وائلڈ لائف کے ڈائریکٹر نعیم افتخار ڈار نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ زخمی تیندوے کو سنیچر کی رات کو ہی علاج کے لیے اسلام آباد کے ایک جانوروں کے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں اس کا آپریشن بھی کیا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکا۔
گذشتہ دنوں مقامی میڈیا میں چلنے والی خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ تیندوا کسی پہاڑ سے گر کر زخمی ہوا ہے۔ تاہم نعیم افتخار ڈار کا کہنا تھا کہ زخمی جانور کی ریڑھ کی ہڈی سے 12 بور کے کارتوس کے چھ چھرے برآمد ہوئے۔
’ان چھروں نے اس کی ریڑھ کی ہڈی کو شدید متاثر کیا اور دیکھ بھال کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکا۔‘
 

شیئر: