Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست کرناٹک میں زعفرانی مفلر پہنے افراد کا حجابی خواتین پر حملہ

کرناٹک کی حکومت نے شموگا میں دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا ہے۔ (تصویر: اے ایف پی)
انڈیا کی ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں زعفرانی مفلر پہنے طالب علموں نے مہاتما گاندھی میموریل کالج میں حجاب پہنی طالبات کو ہراساں کیا اور ان کے خلاف نعرے لگائے۔
انڈین میڈیا ویب سائٹ ’دا نیوز منٹ‘ کے مطابق منگل کو سو سے زائد زعفرانی مفلر پہنے طالب علم کالج میں گھس گئے اور حجاب پہنی ہوئی طالبات کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
اس دوران کالج میں طلبہ و طالبات کے درمیان نعرے بازی ہوتی رہی اور تعلیمی ادارہ ’جے شری رام‘ اور ’اللہ اکبر‘ سے گونج اٹھا۔
زعفرانی مفلر پہنے طالب علموں نے کالج کے دروازے پر اپنا تعارف ’آکھل بھارتیہ ودیارتھی پرشاد‘ (اے بی وی پی) کے اراکین کے طور پر کرایا۔
ٹوئٹر پر انڈین صارفین کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں مہاتما گاندھی میموریل کالج کے اندر زعفرانی مفلر پہنے افراد کو حجاب پہنی طالبات کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
انڈین صحافی نیانما باسو نے ایک ٹویٹ میں سوالات کیے کہ ’اساتذہ کہاں ہیں؟ امن و امان کہاں ہے؟ کیا ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایسا انڈیا چاہتے ہیں؟‘

سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور ویڈیو میں زعفرانی مفلر پہنے طالب علموں کو ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتے ہوئے اور کالج کی عمارت پر پتھراؤ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
انڈین اداکارہ اور ڈائریکٹر پوجا بھٹ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیشہ کی طرح ایک عورت کو دھمکانے کی کوشش کے لیے مردوں کا جتھہ جمع ہوا ہے۔‘
انڈین اداکارہ کا کہنا تھا کہ مسلمان طالبات کو ہراساں کرنے والے اپنے زعفرانی مفلروں کو ‘ہتھیار‘ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

سامعیہ لطیف نامی صارفہ نے لکھا کہ ’ایک نوجوان مسلمان خاتون کو انڈیا میں اس کے کالج میں ہندو مرد حجاب پہننے پر ہراساں کر رہے ہیں۔ یہ 2022 ہے۔‘

دوسری جانب انڈین اخبار ’دا ہندو‘ کے مطابق کرناٹک کے ضلع شموگا میں حکام نے حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی ہے اور لوگوں کے ایک جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
واضح رہے انڈیا کی ریاست کرناٹک کے سکولوں میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
گذشتہ روز بھی کرناٹک کے دو شہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں افراد نے پابندی کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کرناٹک کے ایک سرکاری سکول میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روکا گیا تھا جس کے بعد دو اور تعلیمی اداروں میں بھی پابندی کے احکامات جاری کر دیے گئے تھے۔
ریاست کرناٹک میں نریندر مودی کی دائیں بازو کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور جماعت کے اکثر نمایاں اراکین نے پابندی کی حمایت کی ہے۔

شیئر: