Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاپتا صحافی مدثر نارو کے بیٹے کی عدالت کے باہر سالگرہ

لاپتا صحافی مدثر نارو کے کمسن بیٹے نے اپنی چوتھی سالگرہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر اپنے والد کی وکیل اور صحافیوں کے ہمراہ منائی۔
پیر کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مدثر نارو کے چار سالہ بیٹے سچل کو وکیل ایمان حاضر مزاری اور دیگر افراد کے ہمراہ اپنی سالگرہ کا کیک کاٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مقامی صحافی اویس یوسفزئی نے اپنی ایک ٹویٹ میں ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ’اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد لاپتا صحافی مدثر نارو کے چار سالہ بیٹے سچل کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔‘
خیال رہے کہ مدثر نارو کو مبینہ طور پر اُس وقت جبری طور پر لاپتا کیا گیا جب وہ 20 اگست سنہ 2018 کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے ناران گئے ہوئے تھے۔ ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اور چھ ماہ کا بیٹا سچل بھی تھا۔
مدثر نارو کی گمشدگی کے حوالے سے کیس کی سماعت گذشتہ کئی ماہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری ہے۔
پچھلے سال مئی میں مدثر نارو کی اہلیہ صدف بھی مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئیں تھیں اور اب ان دونوں کا بیٹا سچل اپنی دادی اور دادا کے ساتھ رہائش پزیر ہے۔
پچھلے سال دسمبر میں چار سالہ سچل اور ان کی دادی کی ملاقات وزیراعظم عمران خان سے بھی کرائی گئی تھی۔
اس ملاقات کے بعد وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے مدثر نارو کے والدین کو واقعہ سے متعلق تحقیقات اور تمام تر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
بیان کے مطابق وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید تحقیقات کر کے مدثر نارو کے والدین اور بیٹے کو تسلی بخش جواب دینے کی ہدایات جاری کیں جبکہ مدثر نارو کے والدین نے وزیراعظم کی یقین دہانی پر اعتماد کا اظہار کیا۔
دوسری جانب لاپتا صحافی کے خاندان نے ملاقات کے بعد ایک بیان میں اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ وزیراعظم کے دفتر سے ان کو مدثر نارو کی خیریت کے بارے میں ایک ہفتے کے اندر آگاہ کیا جائے گا جیسا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا ہے۔
بیان میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا تھا کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان لاپتا صحافی کے خاندان سے اسی طرح تعاون کرتے رہیں گے جب تک مدثر نارو کی خیریت کے ساتھ بازیابی ممکن نہیں ہو جاتی۔

شیئر: