Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹک ٹاک نے تین ماہ میں 60 لاکھ پاکستانی ویڈیوز ڈیلیٹ کیں

پاکستان ماجی میں متعدد بار ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرچکا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چین کے ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ نے پچھلے سال جولائی سے ستمبر تک کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزیوں پر 60 لاکھ سے زائد پاکستانی ویڈیوز اپنے پلیٹ فارم سے حذف کی ہیں۔
’ٹک ٹاک‘ کی جانب سے جاری کی جانے والی تازہ ترین ’کمیونٹی گائیڈلائنز انفورسمنٹ رپورٹ‘ کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ جن ممالک کی ویڈیوز حذف کی گئی ہیں ان میں پاکستان کا چوتھا نمبر ہے۔
اس طرح جولائی سے ستمبر 2021 کے دورانیہ میں ’ٹک ٹاک‘ کی طرف سے دنیا بھر میں 9 کروڑ ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئی ہیں۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ڈیلیٹ کی گئی 95 فیصد ویڈیوز ایسی ہیں جنہیں پلیٹ فارم پر اپلوڈ کیے جانے کے بعد بغیر کسی صارف کی شکایت کے حذف کیا گیا، 88 فیصد ویڈیوز کو کسی کے دیکھنے سے پہلے ڈیلیٹ کیا گیا جبکہ 93 فیصد ویڈیوز کو اپلوڈ ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر حذف کیا گیا۔
’ٹک ٹاک‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے 73.9 فیصد مواد ہراسانگی کو فروغ دینے اور 72.4 فیصد مواد نفرت کو بڑھاوا دینے جیسی وجوہات کی بنا پر ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ’ٹک ٹاک‘ کا کہنا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کو مزید بہتر بنانے کے لیے اس سال کمپنی واشنگٹن، ڈبلن اور سنگاپور میں اپنے مانٹرنگ اور تحقیقاتی سینٹرز قائم کرے گی۔
واضح رہے پاکستان کی مرکزی حکومت متعدد بار مبینہ طور پر ’نازیبا اور غیر اخلاقی‘ مواد کو اپنے پلیٹ فارم پر جگہ دینے کی وجہ سے بلاک کرچکا ہے۔ ٹک ٹاک پر لگنے والی پابندی کو آخری بار اکتوبر 2021 میں ہٹایا گیا تھا۔

شیئر: