Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جیمز فالکنر آئندہ پی ایس ایل کا حصہ نہیں ہوں گے‘

جیمز فالکنر نے پی سی بی پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا (فوٹو: پی ایس ایل)
پاکستان کرکٹ بورڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر کی جانب سے عدم ادائیگی کی شکایت اور پی ایس ایل کے دوران نامناسب رویے کو ’بےبنیاد الزامات‘ قرار دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بورڈ اور فرنچائزز نے متفقہ طور پر طے کیا ہے کہ جیمز فالکنر کے خراب رویے اور دیگر مسائل کی وجہ سے آئندہ انہیں پی ایس ایل کے کسی بھی ڈرافٹ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
سنیچر کو جاری کردہ بیان میں پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کہنا تھا کہ وہ جیمز فالکنر کے رویے سے مایوس ہوئے ہیں۔ فالکنر اس سے قبل 2021 میں دبئی میں ہونے والے پی ایس ایل ٹورنامنٹ کا حصہ تھے اور بہترین طریقے سے ان سے معاملہ کیا گیا تھا۔‘
’پی ایس ایل کے سات برسوں میں کسی کھلاڑی نے پی سی بی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی شکایت نہیں کی۔‘
بیان کے مطابق ’ٹورنامنٹس میں شریک تمام کھلاڑیوں نے پی سی بی کی کاوشوں کو ہمیشہ سراہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کھلاڑی 2016 سے پی سی بی کے ایونٹ کا حصہ رہے ہیں۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیان میں جیمز فالکنر کی جانب سے مختلف مواقع پر کی گئی خلاف ورزیوں اور دیگر ٹیموں کے ساتھ ناخوشگوار واقعات کا ذکر کیے بغیر کہا گیا ہے کہ دسمبر 2021 میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے برطانوی بینک کی تفصیل شیئر کی تھی۔
پی سی بی کے مطابق جنوری میں ان کے ایجنٹ نے آسٹریلیا کے ایک بینک اکاؤنٹ کی تفصیل بھیجی، اس تبدیلی کا اندازہ جیمز فالکنر کو ہی ہو سکتا ہے۔ اس سے قبل دیے گئے برطانوی اکاؤنٹ میں معاہدے کی ستر فیصد رقم منتقل کر کے اس کی رسید کھلاڑی کو بھیجی گئی۔

سابق آسٹریلوی کرکٹر ماضی میں تنازعات کا شکار رہے ہیں (فائل فوٹو: ٹوئٹر جیمز فالکنر)

ان کی باقی 30 فیصد رقم معاہدے کے مطابق پی ایس ایل مکمل ہونے کے 40 روز بعد قابل ادا ہونا تھی تاہم معاہدے کے ساتھ جو کچھ انہوں نے کیا اس کے بعد اس رقم پر اب نظرثانی کی جائے گی۔ 
70 فیصد رقم کی اپنے برطانوی اکاؤنٹ میں منتقلی کے باوجود جیمز فالکنر کا اصرار رہا کہ ان کے آسٹریلوی اکاؤنٹ میں بھی رقم منتقل کی جائے گویا وہ دہری ادائیگی کا تقاضہ کر رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق جیمز فالکنر نے رقم دوبارہ ادا نہ کرنے پر جمعہ کو ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں شریک نہ ہونے کی دھمکی بھی دی۔
پی سی بی کی جانب سے جمعہ کی دوپہر جیمز فالکنر سے رابطہ کرکے معاملہ سلجھانے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے توہین آمیز انداز اپنائے رکھا، اس کے باوجود انہیں شکایات کو بغور سننے کی یقین دہانی کرائی گئی، اس کے باوجود انہوں نے ٹیم کی جانب سے گراؤنڈ میں اترنے سے انکار کر دیا اور سفری انتظامات کا تقاضہ کرتے رہے۔

بیان کے مطابق اس مرحلے کے دوران پی سی بی ان کے ایجنٹ سے رابطے میں رہا جن کا رویہ معذرت خواہانہ رہا۔
کرکٹ بورڈ کے مطابق سنیچر کی صبح روانگی سے قبل جیمز فالکنر نے جان بوجھ کر ہوٹل کی املاک کو نقصان پہنچایا، بعد میں بورڈ کو یہ رپورٹس بھی ملیں کہ انہوں نے ایئرپورٹ پر امیگریشن عملے سے بھی بدسلوکی کا ارتکاب کیا۔
سنیچر کی سہ پہر جیمز فالکنر نے ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں دعوی کیا تھا کہ پی سی بی نے ان سے کیے گئے معاہدے/ادائیگیوں کی خلاف ورزی کی ہے اور ان سے ٹھیک سلوک نہیں کیا گیا۔

اپنے طویل پیغام میں سابق آسٹریلوی کرکٹر نے پی سی بی پر جھوٹ بولنے کا الزام دہرتے ہوئے صورتحال بیان کی تو پاکستانی کرکٹ فینز سے معافی بھی مانگی تھی۔

شیئر: