Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زبان کی لغزش، امریکی صدر یوکرینیوں کو ’ایرانی عوام‘ کہہ گئے

جو بائیڈن کی غلطی پر ان کو سننے والے سامعین کی جانب سے عجیب انداز میں آہستگی کے ساتھ تالیاں بجیں۔ (فوٹو: بلومبرگ)
امریکی صدر جو بائیڈن اپنے سٹیٹ آف یونین خطاب کے دوران اس وقت کنفیوزن کا شکار نظر آئیں جب انہوں نے روسی حملے کے خلاف یوکرین کی حمایت کرتے ہوئے یوکرینیوں کو ’ایرانی عوام‘ کہہ دیا۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کو اپنے خطاب میں جو بائیڈن نے کہا کہ ’(روسی صدر ولادیمیر) پوتن ٹینکوں کے ساتھ کیئف کو گھیرے میں لے سکتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی ایرانی عوام کے دلوں اور روحوں کو حاصل نہیں کر سکیں گے۔‘
ان کی اس غلطی پر ان کو سننے والے سامعین کی جانب سے عجیب انداز میں آہستگی کے ساتھ تالیاں بجیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’وہ کبھی نہیں، وہ کبھی نہیں ان کی آزادی سے محبت کو دبا سکے گے۔‘
جو بائیڈن کی زبان کیا پھسلی کہ سوشل میڈیا پر انہیں خوب طنز و مزاح کا نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی لفظ دیکھتے ہی دیکھتے ٹرینڈ کرنے لگا اور ان کی ویڈیو بھی اسی وقت وائرل ہوگئی۔
’ہیومن ایونٹس ڈیلی‘ پوڈکاسٹ کے میزبان جیک پوسوبیک نے ٹویٹ کیا کہ کیا ’بائیڈن نے صرف یہ کہا کہ پوتن کیئف کو گھیرے میں لے رہے ہیں لیکن وہ کبھی بھی ایرانی عوام کے دل و روح نہیں جیت سکیں گے؟‘

ایک اور صارف نے یوکرین کا نقشہ ٹویٹ کیا لیکن اس پر سے لفظ یوکرین کاٹ کر ایران لکھ دیا اور ساتھ کہا کہ ’بائیڈن کے مطابق مشرقی یورپ کا جغرافیہ۔‘

خیال رہے کہ یہ پہلی دفعہ نہیں ہے جب صدر جو بائیڈن کی زبان پھسلی ہو۔ انہوں نے گذشتہ سال نائب صدر کمیلا ہیرس کو ’صدر ہیرس‘ کہہ دیا تھا۔

شیئر: