Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھریلو ڈرائیور کے حقوق کا تعین کس طرح کیا جاتا ہے؟

زات کا کہنا ہے کہ خروج نہائی ویزے کی مدت 60 دن ہوتی ہے اس دوران سفرکرنا ہوتا ہے۔ (فوٹو: سعودی گیزٹ)
 سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے قوانین میں جہاں تجارتی کارکنوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے وہاں گھریلوکارکنوں کا بھی اسی طرح خیال رکھا جاتا ہے۔
وزارت افرادی قوت کی جانب سے گھریلو عملے کے حقوق و واجبات کا تعین کیا گیا ہے جن پرعمل کرنا ضروری ہے۔ گھریلو کارکنوں کے حقوق کی عدم ادائیگی کی صورت میں وزارت افرادی قوت سے رجوع کیاجاسکتا ہے۔
گھریلو کارکن کے حقوق کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’گھریلو ڈرائیورعامل منزلی کے لیے حقوق کا تعین کس طرح کیاجائے گا؟ سالانہ چھٹی تنخواہ کے ساتھ ہوگی یا بغیر، معاہدہ تحریری ضروری ہے؟‘
سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے گھریلو کارکنان جن میں فیملی ڈرائیور، چوکیدار، ملازمہ وغیرہ شامل ہیں کے حقوق کا بھی اسی طرح تحفظ کیا گیا ہے جس طرح تجارتی اداروں کے کارکنوں کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے۔
قانون محنت کے مطابق گھریلو ڈرائیور کے لیے مروجہ قانون کے تحت سال میں 15 دن کے حساب سے چھٹی دی جاتی ہے۔ دوبرس بعد ایک ماہ کی چھٹی  تنخواہ کے ساتھ کارکن کا حق ہوتا ہے۔
ملازمت کوئی بھی ہو معاہدے کا تعین کیا جانا انتہائی اہم ہوتا ہے۔ تحریری معاہدہ کسی بھی اختلاف کی صورت میں حتمی حل تصور کیاجاتا ہے اس لیے کارکنوں کو چاہیے کہ وہ ملازمت کا آغاز کرنے سے قبل تحریری معاہدہ کرلیں تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ملازمت کے معاہدے میں جومراعات درج کی گئی ہوں گی آجر ان پرعمل کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ اسی حساب سے تنخواہ اور چھٹی و دیگر مراعات کارکن کو دی جاتی ہیں۔
وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق گھریلو ملازمین کےلیے نوکری کے اختتام پران کے حقوق کا جوتعین کیا گیا ہے وہ چار برس بعد ایک ماہ کی تنخواہ ہے اس اعتبار سے اگر چار برس سے زائد مدت ہوگی تو اسی تناسب سے حقوق ادا کیے جائیں گے۔

غیر ملکی کارکنوں کےلیے ملازمت کا معاہدہ محدود مدت کا ہوتا ہے جسے ہربرس تجدید کرانا ہوتا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

جہاں تک معاہدہ کی بات ہے تو یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق ملازمت کا معاہدہ خواہ وہ گھریلو کارکن ہو یا تجارتی ادارے سے منسلک اہلکار ہرصورت میں انتہائی اہم ہوتا ہے۔
غیر ملکی کارکنوں کےلیے ملازمت کا معاہدہ محدود مدت کا ہوتا ہے جسے ہربرس تجدید کرانا ہوتا ہے اس لیے اس امر کا خیال رکھا جائے کہ جب بھی نیا معاہدہ تحریر کیاجائے تو اس وقت وصول کی جانے والی تنخواہ اور مراعات درج کرائی جائیں۔ 
۔۔۔۔ ایک شخص نے دریافت کیا ’خروج نہائی لگانے کے بعد سفر نہیں کیا ، جبکہ اقامہ بھی ایکسپائرہوچکا ہے کیا کریں؟
اس حوالے سے جوازات کا کہنا ہے کہ خروج نہائی ویزے کی مدت 60 دن ہوتی ہے اس دوران سفرکرنا ہوتا ہے اگر سفرکرنے کا ارادہ منسوخ کر دیا جائے تو لازمی ہے کہ خروج نہائی ویزے کو کینسل کریں۔
مقررہ مدت جو کہ 60 دن کی ہوتی ہے کے اندر رہتے ہوئے اگر خروج نہائی ویزہ کینسل کرلیا جائے تو کوئی جرمانہ نہیں ہوتا مدت ختم ہونے پرایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
جرمانے کی ادائیگی کے بعد اقامہ کی تجدید کرانا لازمی ہے کیونکہ اقامہ مملکت میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے انتہائی اہم شناختی دستاویز ہوتی ہے۔  

شیئر: