Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلحہ کیس: صدر عارف علوی صدارتی استثنیٰ نہ لے کر عدالت میں پیش

صدر نے کہا کہ جب تک امیر غریب سب برابر نہیں ہوں گے انصاف نہیں ہوگا۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی استثنیٰ کے باوجود اپنے خلاف اسلحہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے صدارتی استثنیٰ نہ لے کرعدالت کے روبرو پیش ہونے کی درخواست کی تھی۔
ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعے کو صدر پاکستان 2016 میں اپنے خلاف اسلحہ کیس میں عدالت میں پیش ہوئے۔ 
مزید پڑھیں
کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کی۔ مشیر برائے پارلیمانی امور ظہیر الدین بابر اعوان بطور وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
ایوان صدر کے مطابق صدر عارف علوی نے کہا ہے وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سب عدالتوں کا احترام کریں۔
’میں صدارتی استثنیٰ ختم کرانا چاہتا ہوں اس لیے پیش ہوا۔ جب تک امیر غریب سب برابر نہیں ہوں گے انصاف نہیں ہوگا۔‘
صدر عارف علوی نے کہا کہ ’مقدمات نسلوں کے ساتھ چلتے رہتے ہیں۔ کیسز چلتے رہتے ہیں، گواہ مر جاتے ہیں، کاغذات کھو جاتے ہیں اور یادداشتیں ختم ہو جاتی ہیں۔‘
صدر نے عدالت میں بیان دیا کہ ’میں نے اسلامی تاریخ کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی، استثنیٰ کی گنجائش نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آئین پاکستان کا پابند ہوں، قرآن پاک اس سے بڑا آئین ہے۔ مجھے آئین پاکستان استثنیٰ دیتا ہے مگر میں یہ استثنیٰ نہیں لینا چاہتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’2016 میں مجھ پر چارج لگا تھا، اسی عدالت سے ضمانت بھی لی تھی۔‘
صدر عارف علوی کی آمد سے پہلے کوئی اضافی سکیورٹی، نفری یا روٹ نہیں لگایا گیا تھا۔

شیئر: