Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قندیل بلوچ کے قاتل کی بریت کے خلاف حکومت نے اپیل دائر کردی

قندیل بلوچ کو سنہ 2016 میں ان کے بھائی محمد وسیم نے گلہ گھونٹ کر قتل کیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قندیل بلوچ کے قاتل کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی ہے۔
ملیکہ بخاری نے جمعرات کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’سپریم کورٹ کے پاس موقع ہے کہ وہ ایسے سفاکانہ قتل کے واقعات کے خلاف مثال قائم کرسکے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف کی حکومت خواتین اور بچیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔‘
واضح رہے کہ 19 فروری 2022 کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے ان کے بھائی کو رہا کر دیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ ملتان بینچ نے راضی نامے کی بنیاد اور گواہوں کے بیانات سے منحرف ہونے پر سزا یافتہ محمد وسیم کو بری کیا تھا۔
محمد وسیم کو 27 ستمبر 2019 کو ملتان کی ماڈل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
قندیل بلوچ کو سنہ 2016 میں ان کے بھائی محمد وسیم نے گلا گھونٹ کر قتل کیا تھا۔ محمد وسیم نے سوشل میڈیا پر اپنی بہن کے رویے کو ’ناقابل برداشت‘ قرار دیا تھا۔
قندیل بلوچ کے قاتل بھائی کی رہائی کے بعد حکمران جماعت کی رکن قومی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری نے کیس کے حوالے سے کہا تھا کہ ریاست قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں قانونی آپشنز کا جائزہ لے رہی ہے۔
ملیکہ بخاری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’غیرت کے نام پر خواتین اور بچیوں کا قتل ہمارے معاشرے پر سیاہ دھبہ ہے، قانون میں اسی لیے ترمیم کی گئی کہ کسی خاتون، چاہے وہ کوئی سلیبریٹی ہو یا عام عورت کو قتل کرنے والا آزادانہ طور پر نہ گھوم سکے۔‘

 

شیئر: