Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیپلز پارٹی بلدیاتی ادارے مضبوط کرے، ہمیں آگے بڑھنے میں آسانی ہوگی: وسیم اختر

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر کا کہنا ہے کہ سندھ کے شہری حقوق کی جدوجہد کا پھل ملنے جارہا ہے۔ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، تاہم ہم نے پیپلز پارٹی سے گورنر شپ سمیت کسی وزارت کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔‘
’قومی حکومت کے قیام پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ شہباز شریف کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ معاملے کو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے۔‘  
اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ ’ہم ایک تحریک کی شکل میں پیپلز پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے رہے۔ ہمارا ایجنڈا تھا کہ ہم حقوق حاصل کریں گے۔‘
’ہم نے اپنے دیرینہ مطالبات کی بات ہے جن میں مردم شماری، کوٹہ سسٹم اور حلقہ بندیوں میں ہمارا حصہ شامل ہیں۔ ہم نے عوامی مسائل کے حل کے مطالبات سامنے رکھے ہیں۔‘
 وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ’ہمیں موقع ملا ہے۔ ماضی میں کوئی بھی معاہدہ پورا نہیں ہوا ہے۔ امید ہے کہ اب ہمارے دیرینہ مطالبات حل ہوں گے۔‘
’ہماری ملاقاتیں بلاول بھٹو اور آصف زرداری سمیت ان کی ٹیم سے ہوئی ہیں، انہوں نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ان میں کچھ فوری نوعیت کے ہیں۔ کچھ بعد میں بھی حل کیے جاسکتے ہیں۔‘
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ’بلدیاتی ادارے مضبوط ہونے چاہییں، اس معاملے کو اجلاس میں لاکر کوئی فیصلہ کرلیا جائے تو میں سمجھتا ہوں اس سے ہمیں بھی آگے بڑھنے میں آسانی ہوگی۔ امید ہے اس نکتے پر پیپلز پارٹی فوری عمل کرے گی۔‘

وسیم اختر کہتے ہیں کہ ’پیپلز پارٹی نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے‘ (فائل فوٹو: پی پی پی)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سیاسی صورت حال ہر لمحے بدل رہی ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب کروایا جائے جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ یہ کامیاب نہ ہو۔‘
’وزیر اعظم اور گورنر سندھ سمیت دیگر اہم رہنما ایم کیو ایم کے پاس آچکے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے شہر اور اپنے صوبے کے مسائل کی طرف نگاہ رکھیں گے۔ جہاں تک وفاقی حکومت کے اتحادی ہونے کا تعلق ہے آج بھی ہم پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔‘

شیئر: