Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طورخم بارڈر پر دو افغان بچے ٹرالر کے نیچے آنے سے ہلاک

ہجرت آفریدی کے مطابق ’اس طرح کے واقعات ہر ماہ ہوتے رہتے ہیں۔‘ (فوٹو: اردو نیوز)
طورخم بارڈر پر افغانستان سے سیب لانے والے تین افغانی بچے ٹرالر کے نیچے آ گئے جن میں سے دو ہلاک جبکہ تیسرا شدید زخمی ہو گیا۔
افغانستان سے شاپرز میں سیب بھر کر پاکستان لانے والے یہ بچے چھپ کر پاکستان کی سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے۔
تھانہ لنڈی کوتل کے ایس ایچ او شاہ خالد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’بچے سیب کے شاپر کرائے پر پاکستان غیرقانونی طور پر پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے اور چھپنے کی غرض سے گاڑی کے پہیوں کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے، اور زد میں آٗے۔‘
حادثے کا شکار ہونے والوں میں افغانستان کے صوبے ننگرہار سے تعلق رکھنے والے 10 سالہ عظیم اللہ اور 12 سالہ نور محمد موقع پر بھی جان کی بازی ہار گئے جبکہ عماد الدین کو زخمی حالت میں طورخم ہسپتال پہنچایا گیا۔
لنڈی کوتل کے صحافی ہجرت آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس طرح کے واقعات ہر ماہ ہوتے رہتے ہیں کہ یہ ایک خطرناک عمل ہے جس طرح بچے گاڑیوں کے نیچے چھپ کر سرحد پار کرتے ہیں۔‘

افغانستان سے شاپرز میں سیب بھر کر پاکستان لانے والے یہ بچے چھپ کر پاکستان کی سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

انہوں نے بتایا کہ اکثر انتظامیہ کے حکام ان کو پکڑ کر واپس افغانستان بھجواتے ہیں، اسی طرح کئی بار ایسے بچے غیرقانونی سامان سمگل کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں، جس کے انہیں پیسے ملتے ہیں۔‘” 
انہوں نے بتایا کہ سرحد پر دونوں جانب فورسسز  نے چائلڈ لیبر کی روک تھام کے حوالے سے کوئی انتظام نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے ایسے واقعات روزانہ کے بنیاد پر رونما ہوتے ہے۔ 
اس حوالے سے ٹرانسپورٹروں نے بھی کئی بار مطالبہ کیا ہے کہ ڈرائیور کے ساتھ کنڈیکٹر کو بھی سرحد پار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ واپسی پر گاڑیوں سے بچوں کو اتارا جا سکے اور ٹرانسپورٹروں کو بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

شیئر: