Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئر نیوزی لینڈ کی نیویارک کے لیے 17 گھنٹے طویل پرواز کا آغاز

دونوں شہروں سے ہفتے میں بوئنگ 787 ڈریم لائنر کی تین فلائٹس چلیں گی (فوٹو اے پی)
ایئر نیوزی لینڈ نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ آکلینڈ اور نیویارک کے درمیان براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق طویل دورانیے کی یہ فلائٹس رواں برس 17 ستمبر سے آکلینڈ سے شروع ہوں گی اور یہ خبر اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ نیوزی لینڈ بتدریج عالمی سیاحت کے لیے کھل رہا ہے۔
آکلینڈ سے چلنے والی پروازوں کا نمبر ’این زیڈ ٹو‘ اور نیویارک سے روانہ ہونے والی پروازوں کو ’این زیڈ ون‘ کا نمبر دیا گیا ہے۔ ان نمبروں کے مطابق اندازہ ہوتا ہے کہ یہ نیا روٹ ایئر نیوزی لینڈ کے لیے کتنا اہم ہے۔
ایئرلائن کے سی ای او گریگ فورین نے ایک بیان میں کہا کہ ’روایتی طور ایک اور دو نمبر ایئرلائن کے فلیگ شپ روٹ کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں اور نیویارک ہمارے لیے فلیگ شپ روٹ ہوگا۔‘
دونوں شہروں سے ہفتے میں بوئنگ 787 ڈریم لائنر کی تین فلائٹس چلیں گی اور ایئر نیوزی لینڈ کی ویب سائٹ پر ٹکٹوں کی فروخت شروع ہوچکی ہے۔
نیویارک سے آکلینڈ کی پرواز کا دورانیہ 17 گھنٹے 35 منٹ ہوگا جو دنیا کی سب سے طویل فلائٹس میں سے ایک ہے۔
گریگ فورین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اس طویل دورانیے کی فلائٹ کو ممکن بنانے کے لیے گذشتہ چند برس بہت محنت کی ہے۔ نیویارک پہنچنے تک مسافروں کو تازہ دم رکھنے کے لیے ہم سفر کو خوش گوار بنانے کے انتظامات کیے ہیں۔ ہماری تجربہ کار ٹیمیں اسے بہترین بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں۔‘
اس وقت دنیا میں سب سے طویل دورانیے کی فلائٹ سنگاپور اور امریکی ایئرپورٹ جے ایف کینیڈی کے درمیان چلتی ہے جس کا دورانیہ 18 گھنٹے ہے۔

شیئر: