Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

10 برس کے دوران انڈین فورسز کے 1200 اہلکاروں کی خود کشی

بی ایس ایف اہلکاروں کی جانب سے اپنے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے حالیہ واقعات بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 10 برسوں میں سب سے زیادہ 2020 اور 2021 میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کے اہلکاروں نے خود کشیاں کی ہیں اور گذشتہ 10 برسوں میں 1200 سے زائد اہلکاروں نے اپنی جان لی ہے۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ ’اعدادوشمار کے مطابق 2021 میں سی اے پی ایف کے 156 اہلکاروں نے خود کشیاں کیں جبکہ 2020 میں یہ تعداد 143 تھی۔ 2019 میں 129 اہلکاروں نے خود کشیاں کیں۔‘
سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی خود کشیوں کے اعدادوشمار وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے پارلیمنٹ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتائے۔
انہوں نے بتایا کہ ’گذشتہ 10 برسوں کے دوران 1205 اہلکاروں نے خود کشیاں کی ہیں۔‘
واضح رہے کہ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس میں بی ایس ایف، سی آر پی ایف، سی آئی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، این ایس جی اور آسام رائفلز شامل ہیں۔ ان سب کی کل تعداد نو لاکھ بنتی ہے۔
یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بی ایس ایف اہلکاروں کی جانب سے اپنے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے حالیہ واقعات بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔
صرف اسی مہینے میں ہونے والے ایک واقعے میں بی ایس ایف کے سات اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 2019 سے فورسز میں ساتھی اہلکاروں کو قتل کرنے کے 25 سے زائد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

نتیانند رائے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ  سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی ذہنی حالت میں بہتری کے لیے حکومت متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

انڈین ایکسپریس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں ایسے واقعات سخت نوکری، خاندانی مسائل اور ضرورت پڑنے پر چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
سنہ 2019 میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا تھا کہ سی اے پی ایف اہلکاروں کی چھٹیوں کی تعداد 75 سے بڑھا کر 100 کر دی جائیں گی۔ لیکن تاحال اس اعلان پر عمل درآمد باقی ہے۔
وزارت داخلہ نے سی اے پی ایف کی جانب سے اس کے اہلکاروں کی معمول کی چھٹیاں 15 سے 30 کرنے کی تجویز بھی قبول نہیں کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اکتوبر 2021 میں ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی تاکہ متعلقہ خطرے والے عوامل کے ساتھ ساتھ متعلقہ رسک گروپس کی نشاندہی کی جائے اور سی اے پی ایف اور آسام رائفلز کے اہلکاروں میں خودکشیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹاسک فورس‘ کی تشکیل میں دسمبر 2021 میں تبدیلی کی گئی تھی۔

سینٹرل آرمڈ پولیس فورس میں بی ایس ایف، سی آر پی ایف، سی آئی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، این ایس جی اور آسام رائفلز شامل ہیں۔ (فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے)

نتیانند رائے کا کہنا تھا کہ ’خودکشی کے واقعات کے پیچھے عوامل میں گھریلو مسائل، بیماری اور مالی مسائل بھی شامل ہیں۔ سی اے پی ایف، آسام رائفلز اور نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کے اہلکاروں کے کام کے ماحول میں بہتری ایک مستقل کوشش ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کے اہلکاروں کی ذہنی حالت میں بہتری کے لیے حکومت متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ’آرٹ آف لیونگ‘ کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں۔

شیئر: