Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین اور امریکہ دونوں سے تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں: آرمی چیف

پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے۔ ’ہمارے اس کے ساتھ بہترین تعلقات کی لمبی تاریخ ہے۔ ہم چین اور امریکہ دونوں سے اچھے تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔‘
سنیچر کو ’اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ‘ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اہم اقتصادی خطے میں واقع ہے، شہریوں کی خوشحالی اور سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔ مقاصد کے حصول کے لیے ملک کے اندر اور خطے میں امن کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان انڈیا کے ساتھ کشمیر اور دیگر تنازعات کا  ڈائیلاگ اور سفارتکاری کے ذریعے حل چاہتا ہے۔ ’وقت آگیا ہے کہ خطے کی سیاسی قیادت اپنے جذباتی اور تصوراتی تعصبات سے بالاتر ہو کر تاریخ کی زنجیریں توڑتے ہوئے خطے میں امن اور ترقی کے لیے کوشش کرے۔‘
جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کے خلاف بڑی اور اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کوششیں جاری رکھیں گے۔‘
پاکستان کی فوج کے سربراہ نے افغانستان کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا یوکرین کے بحران پر توجہ وقت لاکھوں افغانوں کو نظرانداز نہ کرے۔ 
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں حکومت کے حالات تسلی بخش نہیں مگر دنیا کو تحمل دکھانے کی ضرورت ہے اور یوکرین کے بحران کی وجہ سے معاشی مشکلات کے شکار لاکھوں افغانوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔‘

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حکومت کے حالات تسلی بخش نہیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رجسٹر اور غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 40 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔
آرمی چیف نے مشرقی سرحد کی صورتحال پر کہا کہ لائن آف کنٹرول پر حالات بہتر ہیں اور وہاں بسنے والے شہریوں کی زندگی میں امن آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈین سپر سونک میزائل کے پاکستان میں گرنے کا واقعہ انتہائی تشویشناک ہے۔ عالمی برادری اس کا نوٹس لے گی کیونکہ اس سے یہاں عام شہریوں کا جانی نقصان بھی ہو سکتا تھا جبکہ اس میزائل کے راستے میں آنے والا کوئی مسافر طیارہ بھی نشانہ بن سکتا تھا۔

شیئر: