Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر کا نگران وزیراعظم کی تقرری کے لیے عمران خان اور شہباز شریف کو خط

خط کے مطابق عمران خان نگران وزیراعظم کے تقرر تک اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے (فوٹو: اے پی پی)
صدر مملکت عارف علوی نے نگران وزیراعظم کی تقرری کے لیے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔
پیر کو صدر مملکت کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت آرٹیکل 224 (1اے) کے تحت وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کا تقرر کریں گے۔
’وزیراعظم کے منصب پر فائز عمران خان نیازی نگران وزیراعظم کے تقرر تک وزیراعظم ہاؤس میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔‘
خط کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے کے تین دن کے اندر کسی ایک نام پراتفاق نہ ہو تو دونوں شخصیات دو دو نام کمیٹی کوبھیجیں گی۔
’وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوتے تو سپیکر قومی اسمبلی 8 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بنائیں گے۔‘
اس کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ارکان شامل ہوں گے جبکہ کمیٹی سابق قومی اسمبلی ارکان اور  سینیٹ ارکان پر مشتمل ہوگی۔
خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کو آئین کے آرٹیکل 58 کی شق ایک کے تحت تین اپریل کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔

مشاورت کا حصہ نہیں بنوں گا: شہباز شریف

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے مشاورت کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں، ہماری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کو قومی اسمبلی میں ایک ڈرامائی صورتِ حال کے بعد وزیرِاعظم عمران خان نے اعلان کر دیا تھا کہ انھوں نے صدرِ مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیج دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی تجویز پر صدر مملکت نے قومی اسمبلی تحلیل کردی تھی جبکہ  فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ وفاقی کابینہ تحلیل کر دی گئی ہے۔
 

شیئر: