Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر 185 روپے کی بلندترین سطح پر،’سری لنکا جیسے حالات نہ ہو جائیں‘

جنرل سیکرٹری ایکسچینچ کمپینیز آف پاکستان ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ ’بڑھتا درآمدی بل اور بیرونی قرض کی واپسی روپے پر دباؤ بڑھا رہا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان میں منگل کو انٹربینک میں امریکی ڈالر 1 روپے 31 پیسے مہنگا ہو کر ملکی تاریخ میں پہلی بار 185 روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی صورت حال کے مارکیٹ پر بھی اثرات ہورہے ہیں۔ بڑھتے درآمدی بل کو ہر صورت میں کم کرنا ہوگا۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینچ کمپینیز آف پاکستان ظفر پراچہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’بڑھتا درآمدی بل اور بیرونی قرض کی واپسی روپے پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ خام تیل کی قیمت ابھی بھی 108 ڈالر سے اوپر ہے۔ ترسیلاتِ زر اور برآمدات بہتر ہونے سے ہی روپے پر دباؤ میں کمی ہو سکتی ہے۔‘
ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف نے اپنے پروگرام کو مؤخر کر دیا ہے۔ نئی حکومت کے قیام کے بعد پروگرام کو ترتیب دینے کی بات ہے۔ موجودہ ملکی حالات کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہورہا ہے۔ مقتدر حلقے سامنے آئیں۔‘
’سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کے لیے لڑ رہی ہیں۔ حالات کو فوری کنٹرول نہ کیا گیا تو سری لنکا جیسے حالات نہ ہو جائیں۔‘
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ڈائریکٹر سمیع  اللہ طارق کا کہنا ہے کہ ’ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہو رہی ہے۔ ملک میں ڈالر پہلی بار 185 روپے پر آ گیا ہے۔ اگر صورت حال ایسی رہی تو ملک کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی۔ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
واضح رہے کہ انٹربینک میں ڈالر 185 روپے 40 پیسے تک پہنچ گیا ہے۔

شیئر: