Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکیورٹی ایجنسیز کو کسی غیرملکی سازش کے شواہد نہیں ملے: روئٹرز

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیز کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد کے پیچھے کسی غیر ملکی سازش کے قابل اعتبار شواہد نہیں ملے۔
روئٹرز نے معاملے سے باخبر ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیز کو عمران خان کے تحریک عدم اعتماد کے پیچھے امریکی سازش کے الزامات کے ثبوت نہیں ملے۔
وزیراعظم عمران خان اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا تھا کہ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی، جس میں سویلین کے ساتھ ساتھ افواج کے سربراہان اور سکیورٹی ایجنسیز کے چیفس شامل ہوتے ہیں، نے حکومت کو ہٹانے کی سازش کی تصدیق کی تھی۔
تاہم مذکورہ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبررساں ادارے کو بتایا کہ سکیورٹی ایجنسیز اس نتیجے پر نہیں پہنچیں جس کا اظہار عمران خان کر رہے ہیں اور اپنی رائے سے ان (عمران خان) کو آگاہ کر چکے ہیں۔
عمران خان افغانستان میں امریکی حملے کے ناقد رہے ہیں اور انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ امریکی سازش میں اپوزیشن جماعتیں بھی شامل ہیں۔
خیال رہے امریکی محکمہ خارجہ نے پہلے ہی اس الزام کی تردید کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیاسی عدم استحکام سے فوج بھی پریشان ہوگی کیونکہ پہلے بھی فوج تین مرتبہ سیاسی غیریقینی کو ختم کرنے کے نام پر اقتدار پر قبضہ کر چکی ہے۔
موجودہ بحران نے پاکستان کے امریکہ سے تعلقات کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

شہباز شریف نے آرمی چیف اور انٹیلیجنس اایجنسیز کے سربراہان سے عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے آرمی چیف اور انٹیلیجنس اایجنسیز کے سربراہان سے عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ نے عمران خان کو ماسکو کے دورے کی سزا دی: روسی وزارت خارجہ
خیال رہے روس نے کہا تھا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کا تحلیل ہونا امریکہ کی ایک خودمختار ملک کے اندرونی معاملات میں خودغرضی پر مبنی شرمناک مداخلت کو ثابت کرتا ہے۔
روسی سرکاری خبر ایجنسی تاس کے مطابق پیر کو روسی وزارت خارجہ کی نمائندہ ماریہ زخروا کا یہ بیان ذرائع ابلاغ کو جاری کیا گیا۔
وزات خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کی قومی اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ عمران خان کے روس کے دورے کے بعد آیا۔‘
امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے وزیراعظم عمران خان کو روس کے دورے سے روکنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا تھا۔‘

امریکی محکمہ خارجہ کی تردید

دوسری جانب امریکہ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے الزامات کو ایک بار پھر مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پاکستان میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی پرامن طریقے سے بالادستی کی حمایت کرتا ہے۔
امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے منگل کو اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ’جیسا کہ آپ نے گزشتہ ہفتے سنا کہ ہم پاکستان میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی بالادستی کی حمایت کرتے ہیں۔‘
’پوری دنیا کے معاملے میں ہم کسی ایک سیاسی پارٹی کی دوسری کے خلاف مدد نہیں کرتے۔ ہم اپنے وسیع تر اصولوں جو کہ قانون کی بالادستی اور قانون کے تحت سب کے لیے انصاف پر مبنی ہیں، کی پاسداری کرتے ہیں۔‘
 

شیئر: