Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارلیمانی نظام کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جائیں گے: اپوزیشن

رائے شماری نہ ہونے دینے کو آئین اور پارلیمنٹ پر برترین حملہ قرار دیا ہے(فائل فوٹو اے پی)
متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اور عمران خان حکومت کی طرف سے تحریک عدم اعتماد کو آئین شکنی کے ذریعے مسترد کرنے اور رائے شماری نہ ہونے دینے کو آئین اور پارلیمنٹ پر برترین حملہ قرار دیا ہے۔
متحدہ اپوزیشن نے بدھ کی رات اسلام آباد میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
 اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’آئین پاکستان 22 کروڑ عوام کی امنگوں کا ترجمان اور پاکستان کے وفاق کی بقا کا ضامن ہے‘۔
’متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں اپنا یہ عزم دہراتی ہیں کہ ’پاکستان کے وفاقی پارلیمانی نظام کا تحفظ کرنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے‘۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’ڈپٹی سپیکر کی غیر آئینی رولنگ جمہوری نظام کی بنیاد پر حملہ ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ملک میں صدارتی نظام نافذ کرنے اور ڈکٹیٹر شپ مسلط کرنے کی سازش کا حصہ ہے‘۔
متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ’ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیر آئینی اقدام کی فی الفور تنسیخ کی جائے‘۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ’ آئین پر حملہ کرنے کے ذمہ داروں کا تعین کر کے انہیں مثالی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کر سکے‘۔
متحدہ اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں سپیکر کے غیر آئینی رویہ کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ’پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں جس طرح جمہوری مینڈیٹ کو روندا جا رہا ہے، یہ وفاق پاکستان کے لئے انتہائی خطرناک روش اور اقدام ہے‘۔ 
مشترکہ بیان کے مطابق’ عمران حکومت کی طرف سے مسلسل فیک بیرونی سازش کی تھیوری کی تائید میں نیشنل سکیورٹی کونسل کی حمایت کا تاثر انتہائی تشویشناک ہے جس کے ذریعے 197 اراکین کو غدار قرار دیا گیا‘۔
نیشنل سکیورٹی کونسل سے مطالبہ ہے کہ’ وہ اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرے تاکہ ملک کو انتشار اور انارکی سے بچایا جا سکے‘۔ 
متحدہ اپوزیشن نے جمعہ 8 اپریل کو ملک بھرمیں یوم تحفظ آئین پاکستان منانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور تحفظ آئین پاکستان وکلا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔

شیئر: