Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرین سٹیشن پر میزائل حملہ، یوکرین کا سخت عالمی ردعمل کا مطالبہ

روس کے حملے کے بعد 40 لاکھ سے زیادہ یوکرینی شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
ٹرین سٹیشن پر میزائل حملے کا الزام عائد کرنے کے بعد یوکرین نے روس کے خلاف مزید سخت پابندیوں اور ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’اس جنگی جرم پر عالمی برادری کے سخت ردعمل کی توقع رکھتے ہیں۔‘
یوکرین کے شہر کراماتورسک کے ایک ٹرین سٹیشن پر ہونے والے راکٹ حملے میں بچوں سمیت 52 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ’یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی میں تاخیر یا انکار کا مطلب یہ ہوگا کہ سیاستدان ہم سے زیادہ روسی قیادت کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے توانائی پر پابندی اور عالمی بینکاری نظام سے روسی بینکوں کو نکالنے کا مطالبہ بھی کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین سٹیشن پر حملے کے وقت تقریباً چار ہزار شہری موجود تھے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔
امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب یورپی کمیشن کی صدر ارسلا لیئن دارالحکومت کیئف کے دورے پر تھیں۔

یوکرین کے شہر تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب روس نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور یوکرین پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے جان بوجھ کر یہ حملہ کیا ہے۔
روس کے حملے کے بعد 40 لاکھ سے زیادہ یوکرینی شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ اس حملے میں ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ ملک کی ایک چوتھائی آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور شہر ملبے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب جمعے کو یوکرین میں ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی۔
روس نے یوکرین کی جنگ میں اپنے فوجیوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی تعداد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’بہت بڑا صدمہ‘ قرار دیا تھا۔

شیئر: