سعودی کابینہ کا یمن کی معاشی صورتحال پر عالمی کانفرنس بلانے کا مطالبہ
منگل کو اسلام پیلس جدہ میں ہونے والے سیشن کی سربراہی شاہ سلمان نے کی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے یمن کی معیشت کو سہارا دینے اور تیل کی مصنوعات کی فراہمی کے لیے عالمی کانفرنس بلانے کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کی کابینہ نے جنگ زدہ ملک یمن کے بحران کو ختم کرنے کے لیے سعودی عرب کی معاونت کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے۔
کابینہ نے عالمی و علاقائی مسائل اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی سربراہی میں ہونے والی جی سی سی کی 151ویں وزراء خارجہ میٹنگ کے نتائج کا جائزہ لیا۔
کابینہ نے کہا ہے کہ رواں برس حج زائرین کی تعداد میں 10 لاکھ اضافے کا مقصد دنیا بھر کے مسلمانوں کو مذہبی فرائض کی انجام دہی کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔
عالمِ عرب کے معاشی اداروں کی سالانہ میٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کابینہ نے کہا کہ سعودی عرب مقامی اداروں کے ذریعے عرب ممالک میں معاشی روابط کے فروغ کے لیے کام جاری رکھے گا۔
کابینہ نے مدینہ کی تاریخی مسجد قبا کی توسیع کے منصوبے کو بھی سراہا، جس کے تحت اس کا احاطہ 50 ہزار مربع فٹ تک پھیلایا جائے گا۔ اس کے بعد یہاں لگ بھگ 66 ہزار عبادت گزاروں کی گنجائش پیدا ہو جائے گی۔
کابینہ نے ’احسان‘ کے پلیٹ فارم سے امداد جمع کرنے کی مہم کی تعریف کی۔ اس مہم کا افتتاح شاہ سلمان کی جانب سے 30 ملین جبکہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے 20 ملین ریال کی امداد سے کیا گیا تھا۔
احسان پلیٹ فارم کے قیام کے بعد سےاب تک 1.78 بلین سعودی ریال کی ڈونیشن جمع ہو چکی ہے۔
منگل کو اسلام پیلس جدہ میں ہونے والے سیشن کی سربراہی شاہ سلمان نے کی۔