Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے: وزیراعظم شہباز شریف

اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں 150 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی فوج کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے اور تشدد میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سنیچر کو ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ’وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی تائید کرے۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعے کی نماز کے وقت مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 158 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مسجد کے انتظامات سنبھالنے والے ادارے نے جمعے کو بتایا تھا کہ اسرائیلی پولیس سورج طلوع ہونے سے قبل زبردستی مسجد میں داخل ہوئی تھی جس وقت ہزاروں افراد عبادت کے لیے مسجد میں موجود تھے۔
انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیوز میں فلسطینیوں کو پتھر پھینکتے ہوئے جبکہ اسرائیلی پولیس کو آنسو گیس کے شیل اور سٹن گرنیڈ کا استعمال کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
جمعے کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں حالیہ صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔
دفترِ خارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ماہ رمضان میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا انسانی اقدار اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
دفتر خارجہ نےعالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ ’فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے فلسطینیوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کیا جائے۔‘
واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام سمجھی جاتی ہے۔ ایک پہاڑی کی چوٹی پر تعمیر کی گئی یہ مسجد فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان دہائیوں سے تنازعے کا باعث بنی ہوئی ہے۔
رمضان کے مہینے کی وجہ سے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے ہزاروں مسلمانوں کے جمع ہونے کی توقع کی جا رہی تھی۔

شیئر: