Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سویڈن کے واقعہ سے اسلامی دنیا میں تشویش بڑھ گئی: او آئی سی

نفرت، شدت پسندی اور بے دخلی کو مسترد کیا گیا ہے( فوٹو اے ایف پی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے سویڈن میں مسلم مخالف مظاہروں کے دوران قرآن مجید کی بے حرمتی جیسے اشتعال انگیز اقدامات کی مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے بیان میں کہا کہ’ مسلم مخالف مظاہرے ڈنمارک کی شدت پسند پارٹی سٹریم کورس کرا رہی ہے اور یہ دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اس واقعہ سے اسلامی دنیا میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ یہ دائیں بازو کے انتہا پسند عناصر اسلامو فوبیا کی تحریک چلائے ہوئے ہیں جس سے وہاں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہورہا ہے‘۔ 
حسین طہ نے کہا کہ ’قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ نسلی اور نفرت انگیز سوچ کا واضح ثبوت ہے۔ مسلم مخالف مظاہرہ اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں نے جو کچھ کیا وہ متمدن معاشرے کے کسی بھی معیار سے میل نہیں کھاتا۔ ایسے معاشرے کی پسندیدہ قدروں کے سراسر منافی ہے‘۔ 
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’اشتعال انگیزی سویڈن سمیت یورپ کے دیگر ممالک کے بیشتر باشندوں کے نقطہ نظر کی ترجمان نہیں ہے‘۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے  بھی سویڈن میں چند شدت پسندوں کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے خلاف اکسانے کی مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں مکالمے، بقائے باہمی اور برداشت جیسی اقدار کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
بیان میں نفرت، شدت پسندی اور بے دخلی کو مسترد کیا گیا ۔
وزارت خارجہ کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تمام مذاہب اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے سویڈن کی مقامی نیوز ایجنسی ٹی ٹی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ دارالحکومت سٹاک ہوم کے مضافاتی علاقے رنکیبی میں جمعے کو ’ہارڈ لائن‘ نامی سیاسی جماعت کے ڈینش رہنما  نے قرآن نذر آتش کیا تھا جس کے بعد کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔

شیئر: