Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن نذر آتش: امارات میں سویڈن کے سفیر کی طلبی

سویڈن میں قرآن جلانے پر گزشتہ جمعرات سے ہنگامے ہو رہے ہیں (فوٹو: اے پی)
متحدہ عرب مارات نے سویڈن میں انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن جلانے کے واقعے پر احتجاج کے لیے سویڈن کے سفیر لیزلٹ اینڈرسن کو طلب کیا۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کو سویڈین کے سفیر کو طلب کرکے وزیر برائے عالمی تعاون ریم الہاشمی نے کہا کہ یو اے ای توہین مذہب کرنے کو رد کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مذہبی علامات کا احترام کیا جائے اور اشتعال انگیزی سے پرہیز کیا جائے۔
وزیر نے کہا کہ ایسی چیزوں سے کشیدگی مزید بڑھتی ہے۔ دنیا کو مل کر برداشت اور ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی اور انتہا پسندی اور نفرت کو رد کرنا چاہیے۔
سویڈن میں قرآن جلانے پر گزشتہ جمعرات سے ہنگامے ہو رہے ہیں جن میں کچھ پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس کا آغاز دائیں بازو کے سیاستدان راسموس پالودان نے کیا۔ انہوں نے منصوبہ بندی کے تحت پورے ملک میں قرآن کو جلانے کےلیے ملاقاتیں کیں۔
اُدھر مصر نے بھی سویڈن میں قرآن کو جلانے کی مذمت کی ہے۔
مصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’اس انہتا پسندی کے واقعے کا مقصد پناہ گزینوں اور اور مسلمانوں کو اشتعال دلانا تھا۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’حکومت نے مذہبی اصولوں اور اعتقاد کو رد کیا ہے۔ مذہبی آزادی بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے اور اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔‘
 جامعتہ الازہر نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’قرآن کو جلانا اور جان بوجھ کر اس عمل کو دہرانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔‘
جامعتہ الازہر نے کہا کہ ’مذہب کی توہین آزادی اظہار نہیں ہے، بلکہ یہ غیر مہذب اور حیوانیت پر مبنی ہے جس کا مقصد انسانی قدروں کی پامالی اور انسانی رویے کو تاریک دور میں لانے کے مترادف ہے۔‘

شیئر: