Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکیورٹی خدشات، آسٹریلیا نے پاکستان سے پہلی براہ راست پرواز روک دی

پی آئی اے کی 22 اپریل کو لاہور سے سڈنی پہلی براہ راست پرواز روانہ ہونی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی آسٹریلیا کے لیے پہلی براہ راست پرواز سکیورٹی وجوہات کے باعث آسٹریلوی حکام نے روک دی ہے۔  
ترجمان پی آئی اے کے مطابق آسٹریلوی وزارت داخلہ نے لاہور اور کراچی ایئر پورٹ پر سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے تک پاکستان سے فضائی آپریشن معطل کر دیا ہے۔  
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ پی آئی اے کی پہلی براہ راست پرواز آسٹریلوی سول ایوی ایشن کی اجازت سے 22 اپریل کو لاہور سے سڈنی روانہ ہونی تھی تاہم آخری وقت پر آسٹریلوی وزارت داخلہ کی جانب سے لاہور اور کراچی ایئرپورٹ کی سکیورٹی صورتحال کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  
پی آئی اے کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ آسٹریلوی حکام سے مکمل رابطے میں ہیں اور اس سلسلے میں پاکستان کے دفتر خارجہ اور سفارتخانے کو بھی استعمال میں لایا جا رہا ہے۔  
ترجمان کے مطابق ’آسٹریلوی وزارت داخلہ کی جانب سے پی آئی اے کو پرواز موخر کرنے کی ہدایات موصول ہو گئی ہیں، جس کے بعد پی آئی اے کی براہ راست ابتدائی دو پروازیں موخر کر دی گئی ہیں۔‘ 
ترجمان نے کہا کہ آسٹریلوی حکام نے یہ فیصلہ پاکستان میں سکیورٹی صورتحال کے تناظر میں کیا ہے۔
’یہ فیصلہ پاکستانی سکیورٹی صورتحال اور ایئرپورٹس کے نظام کا ازسرنو جائزہ لینے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ اور پاکستانی سفارت خانہ آسٹریلوی حکام سے مکمل رابطے میں ہے اور مکمل تعاون فراہم کر رہا ہے۔‘ 
واضح رہے کہ آسٹریلوی سول ایوی ایشن نے پاکستان سے براہ راست پروازوں کی اجازت 3 مارچ کو دی تھی۔  
خیال رہے کہ پی آئی اے کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ آسٹریلوی حکام نے پی آئی اے کو پاکستان سے براہ راست پروازیں چلانے کی اجازت دے دی ہے اور براہ راست فضائی آپریشن 22 اپریل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان نے بتایا تھا کہ ابتدائی طور پر پی آئی اے کی ایک پرواز لاہور سے سڈنی کے لیے چلائی جائے گی جو بتدریج ہفتہ وار 2 تک بڑھائی جائیں گی۔
 

شیئر: