Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کی دیگر ممالک پر بھی نظریں ہیں، یوکرینی صدر کا انتباہ

یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ روس کی جانب سے ان کے ملک پر حملہ صرف آغاز ہے، ماسکو دیگر ممالک پر بھی قبضہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر کا بیان ایسے وقت سامنا آیا ہے جب روس کے ایک جنرل نے کہا کہ وہ جنوبی یوکرین کا مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
روسی ڈپٹی کمانڈر رستم مینکانوف نے کہا تھا کہ جنوبی یوکرین پر مکمل کنٹرول ان کو مالدووا کے مغربی حصے ترانسنسترا تک رسائی دے گا۔
اس بیان سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ روس یوکرین میں اپنی جارحیت کو جلد ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ’رستم مینکانوف کے بیان سے لگ رہا ہے کہ روس اب اپنے عزائم  نہیں چھپا رہا۔‘
جمعے کو مالدووا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس نے ماسکو کے سفارت کار کو طلب کیا ہے اور روسی جنرل کے بیان پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق مالدووا غیرجانبدار ہے۔ اس نے گزشتہ ماہ یورپی یونین میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی تھی۔

یوکرین نے اتحادیوں سے ہتھیاروں کا مطالبہ کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جلینا پورٹر نے کہا کہ واشنگٹن مالدووا کی خودمختاری کی حمایت کرتا ہے۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف سے جب پوچھا گیا کہ آیا روس اپنے آپریشن کے اہداف کو بڑھانا چاہتا ہے اور ماسکو جنوبی یوکرین کے سیاسی مستقبل کو کیسے دیکھتا ہے؟َ تو انہوں نے اس پر تبصرے سے انکار کیا۔
واشنگٹن میں امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور یوکرین کے وزیراعظم کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ بالآخر کیئف کے مطالبے پر اتحادیوں نے ہتھیار فراہم کرنا شروع کر دیے ہیں۔
صدر جوبائیڈن نے جمعرات کو کہا تھا کہ انہون نے یوکرین کے لیے مزید آٹھ سو ملین ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دی ہے۔ اس میں بھاری ہتھیار، گولہ بارود اور ڈرونز شامل ہیں۔

حملے کے بعد ماریوپول شہر تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

کینیڈا نے جمعے کو کہا ہے کہ اس نے یوکرین کو مزید بھاری ہتھیار فراہم کر دیے ہیں۔
یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
جمعے کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کا ساحلی شہر ماریوپول فتح کرنے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ ماریوپول یوکرین کے مشرقی حصے میں واقع ایک اہم ساحلی شہر ہے۔ اس کے اطراف میں روسی علیحدگی پسندوں اور کریمیا کے زیر قبضہ علاقے ہیں۔

شیئر: