Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی سے لاپتہ دعا زہرہ کے ملنے کی خبر پولیس تک کیسے پہنچی؟

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی پولیس لاپتہ ہونے والی تینوں بچیوں کے کیسز دیکھ رہی ہے۔ فوٹو: سکرین گریب
کراچی پولیس کے ایک سینیئر افسر نے کہا ہے کہ انہیں لاہور پولیس کے ایک افسر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والی بچی دعا زہرہ کا سراغ مل گیا ہے۔
پیر کی شام اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے پولیس افسر نے کہا کہ ان کو بتایا گیا تھا کہ دعا زہرہ لاہور میں ہیں تاہم جب میڈیا پر خبریں آئیں تو لاہور پولیس کی جانب سے لاپتہ بچی کے بازیاب کیے جانے کی تردید کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کراچی سے لاپتہ ہونے والی ایک اور لڑکی نمرہ اور دعا کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہوئی جس کے سبب کراچی میں پہلے دعا زہرہ کے بازیاب ہونے کی خبر پہنچی۔
قبل ازیں کراچی پولیس کے ایک افسر نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ الفلاح سوسائٹی سے لاپتہ ہونے والی بچی اس وقت لاہور میں موجود ہے، کراچی پولیس کے مطابق لاہور پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ دعا زہرہ ان کے پاس ہے۔
تاہم سی سی پی او لاہور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لاہور پولیس کو کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا اور پولیس نکاح نامے پر دیے گئے پتے پر لڑکی کو تلاش کر رہی ہے۔
لاہور پولیس نے وضاحت کی کہ دعا زہرہ کے پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں۔
لاہور پولیس کے مطابق ’دعا زہرہ کے تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی پیر کو کراچی میں نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ دعا زہرہ لاہور سے مل گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس لاپتہ ہونے والی تینوں بچیوں کے کیسز دیکھ رہی ہے۔
خیال رہے کہ 16 اپریل کو کراچی کے علاقے الفلاح سوسائٹی سے دعا زہرہ اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہو گئی تھیں۔

شیئر: