Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: ’الیکشن کمیشن دباؤ قبول کرنے کو تیار نہیں‘

پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ تمام جماعتوں کے مقدمات ایک ساتھ سنے جائیں۔ فوٹو: اردو نیوز
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ کسی قسم کا دباؤ قبول کرنے کو تیار نہیں، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا۔
بدھ کو تحریک انصاف کی مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے بدھ کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکمنامہ پڑھ کر سنایا اور کیس میں التوا کی استدعا کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسری پارٹیوں کو تین ماہ کی تاریخ دی جا رہی ہے جبکہ ہمارے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو رہی ہے۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ تینوں کیسز ایک ساتھ چل رہے ہیں آپ جذباتی نہ ہوں، آپ سینیئر وکیل اور آپ کی عزت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کسی پارٹی کے کیس میں کوئی تاخیر نہیں ہو رہی۔ اپ اپنے کیس پر دلائل دیں، کوئی کیس نہیں روکا جا رہا۔‘
جس پر پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ ’میں آج دلائل نہیں دوں گا، ہمارے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہے۔‘
اس موقع پر مدعی اکبر ایس بابر نے کہا کہ میرا کیس نومبر 2014 سے زیر التوا ہے۔ ’پی ٹی آئی کہتی ہے میرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔ ایسا ہے تو پی ٹی آئی کا بھی دیگر جماعتوں کی سکروٹنی سے کوئی تعلق نہیں۔‘
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن نے پی ٹی آئی کی مرضی کی تاریخیں دیں۔ ہمارے سامنے تین قسم کے کیسز ہیں۔ ’پی ٹی آئی، ن لیگ، پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کیسز زیر التوا ہیں۔ الیکشن کمیشن کو عدالت نے اس کیس پر پیش رفت سے نہیں روکا۔‘
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیس پر کارروائی جاری رکھے گا۔
وکیل انور منصور نے کہا کہ ’ہائی کورٹ نے 30 دن میں فیصلہ کرنے کی قدغن ہٹا دی ہے۔ میں نے بہت طویل دلائل دینے ہیں۔ سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی جائے۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر پر جانبداری کا الزام لگایا ہے۔ فائل فوٹو: سکرین گریب

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں آٹھ سال ہو گئے۔
انور منصور نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ ایک ہفتے میں دلائل مکمل کر لیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن کو اپنا کام کرنے دیں، ہم ان کو سن رہے آپ کو بھی سن لیں گے۔
اکبر ایس بابر کے اعتراض پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جہاں 7 سے 8 سال انتظار کیا تو ایک دو ہفتے سے فرق نہیں پڑتا۔
کمیشن نے قانون کے مطابق اپنا کام کرنا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کر دی
بعد میں وکیل انور منصور نے الیکشن کمیشن سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ میری کوئی بات بری لگی تو معذرت خواہ ہوں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہائیکورٹ نے ہمیں نوٹس کیا ہے ہم وہاں جواب دیں گے۔
وکیل اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو 27، 28، 29 اپریل کی تاریخ دی گئی تھی بدقسمتی سے اس میں طوالت آ گئی۔

پی ٹی آئی نے ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ تمام کیسز اکٹھے سنے جائیں۔ یہ ایسا ہی ہے کہ تمام میچز ایک ہی وقت میں ایک گراؤنڈ پر بیک وقت ہوں۔ یہ صرف کیس سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ ’ناانصافی تو ہمارے ساتھ ہوئی ہے کہ اب تک فیصلہ نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی نے 9 وکیل تبدیل کیے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے موقف کو مسترد کیا۔ پی ٹی آئی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ حتمی دلائل دیں گے۔‘
وکیل نے بتایا کہ ’آج انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ان کو مزید وقت چاہیے۔ پھر کہا کہ 10 مئی سے اپنے دلائل شروع کر دیں گے۔‘

شیئر: