Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب، پاکستان 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ پر ممکنہ تعاون کے لیے بات کریں گے

شہباز شریف کا وزیراعظم بننے کے بعد یہ پہلا غیرملکی دورہ تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان، سٹیٹ بنک آف پاکستان میں مملکت کے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کرنے یا ’دیگر آپشنز‘ کے ذریعے مدد کے امکان پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ایس پی اے کے مطابق اتوار کو جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے خام تیل کی مصنوعات کی برآمدات کے لیے مالی اعانت کے معاہدے میں سعودی عرب کے توسیع کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔
یہ بیان پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف تین روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے۔
یہ ان کا وزیراعظم بننے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ تھا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے جمعے کی شب وزیراعظم نے ملاقات کی تھی۔
پاکستان کے پرائم منسٹر ہاؤس کے ٹوئٹر اکاونٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ملاقات کے دوران اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور پاکستان کی افرادی قوت کےلیے مزید مواقع پیدا کرنے سے متعلق امور زیر غور آئے ہیں۔‘
ملاقات کے لیے رائل پیلس پہنچنے پر شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہباز شریف کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ کے السلام پیلس میں وزیر اعظم پاکستان کا خیر مقدم کیا اور سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔
ملاقات میں دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزرا بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی بھی وزیرِاعظم کے ہمراہ وفد میں موجود تھے۔
اس سے قبل عرب نیوز کو ایک تحریری انٹرویو میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو گہری تزویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔‘

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف تین روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے۔ (فوٹو: پی ایم آفس)

 وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ’دونوں ممالک کا خاص رشتہ سات دہائیوں سے ہے۔ اب ہماری دلی خواہش ہے کہ اس رشتے کو ایک گہرے، متنوع اور باہمی طور پر فائدہ مند سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کیا جائے۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’یہ حقیقت کہ میں اپنے پہلے بیرون ملک دورے پر مملکت سعودی عرب آیا ہوں، یہ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔‘

شیئر: