Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب کی کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کیوں؟

وفاقی حکومت نے ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا ہے (فوٹو:اے پی پی)
پاکستان کے موجودہ سیاسی بحران میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ پنجاب ہے جو ایک مہینہ وزیراعلیٰ سے محروم رہا اور اب جب حمزہ شہباز کو حلف اٹھائے 10 روز ہو چکے ہیں مگر ابھی تک پنجاب کابینہ کی تشکیل نہیں کی جا سکی۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے آفس کی طرف سے ابھی تک اس حوالے سے بھی کسی قسم کی معلومات جاری نہیں کی گئی ہیں کہ وہ اپنی کابینہ کو کتنے وزرا تک محدود رکھیں گے اور وزراتیں کن کن اراکین کو دی جائیں گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما وزیر مملکت برائے قانون اعظم نذیر تارڑ نے اردو نیوزکو بتایا ہے کہ ’پنجاب کی کابینہ میں تاخیر کی ایک وجہ گورنر کا عہدہ ہے۔ اگر حمزہ شہباز اپنی کابینہ کو فائنل بھی کر چکے ہوتے تو ایک مرتبہ پھر حلف کے لیے گورنر کی ضرورت تھی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’وفاقی حکومت نے ایک قانونی عمل کے ذریعے اب گورنر کو ہٹا دیا ہے تو کابینہ کی تشکیل بھی اب پنجاب میں جلد کر لی جائے گی۔‘
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا ہے تاہم دوسری طرف صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے جاری ایک بیان میں گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیر اعظم کی سمری مسترد کی گئی تھی۔
وزیر مملکت برائے قانون اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں کہ ’وفاقی حکومت ہر چیز قانون کے مطابق کر رہی ہے۔ یہ بات درست ہے کہ صدر مملکت نے دو مرتبہ گورنر ہٹانے کی سمری مسترد کی ہے تاہم آئینی طریقہ کار اور رولز کے تحت دو مرتبہ صدر کی جانب سے سمری مسترد کیے جانے پر وفاقی حکومت خود گورنر کو ہٹا سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ان رولز میں دنوں کی قید ضرور ہے۔ دو سمریاں کے ارسال کیے جانے کے 10 دن تک صدر کے پاس وقت ہوتا ہے کہ وہ منظور یا مسترد کرے جس کے بعد وفاقی حکومت فیصلہ لینے کی مجاز ہوتی ہے۔‘

حمزہ شہباز کو حلف اٹھائے 10 روز ہو چکے ہیں مگر ابھی تک پنجاب کابینہ کی تشکیل نہیں کی جا سکی (فوٹو: حمزہ شہباز فیس بک)

آئینی ماہرین کے مطابق وفاقی حکومت نے گورنر کو ہٹا تو دیا ہے لیکن نیا گورنر لگانے کے لیے ایک مرتبہ پھر سمری صدر مملکت کو ہی بھیجنا ہوگی۔ ’موجودہ حالات میں ایسا نہیں لگتا کہ یہ کام آسانی سے ہو پائے گا۔ معاملہ ایک مرتبہ پھر عدالتوں میں جا سکتا ہے۔‘
مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمہ بخاری کے بقول ’کابینہ کی فہرست مکمل ہے، صرف گورنر کی تبدیلی کے عمل کا انتظار کیا جا رہا تھا اور اب جلد ہی پنجاب کی کابینہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔‘ انہوں نے اس سیاسی بحران  کی ذمہ داری تحریک انصاف پر عائد کی ہے۔
اردو نیوز نے عہدے سے ہٹائے جانے والے گورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ دستیاب نہیں تھے۔ تاہم ان کے ٹوئٹر اکاونٹ سے جاری ایک بیان میں صدر مملکت کی جانب سے انہیں ہٹانے کی سمری مسترد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
گورنر ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور عمر سرفراز چیمہ کو دیا گیا سرکاری پروٹوکول بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ گورنر ہاؤس انتظامیہ کے مطابق وہ رات گورنر ہاؤس میں موجود نہیں تھے۔

شیئر: