Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غیرملکی سازش‘: صدر کی چیف جسٹس سے عدالتی کمیشن قائم کرنے کی درخواست

عارف علوی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بھی سازشوں کی تصدیق عشروں بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے کے بعد ہوتی ہے۔ (فوٹو: اے پی پی)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مبینہ سازش کے حوالے سے لکھے گئے خط کا جواب دے دیا ہے۔ 
پیر کو جوابی خط میں صدر مملکت نے ’حکومت تبدیل کرنے کے لیے مبینہ امریکی سازش کی تحقیقات پر زور دیا ہے۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان کو بھیجے گئے خط میں صدر مملکت نے لکھا ہے کہ وہ عمران خان کا خط وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس کو اس درخواست کے ساتھ بھیج رہے ہیں کہ وہ معاملے کی تحقیقات اور سماعت کے لیے بااختیارعدالتی کمیشن قائم کریں۔
صدر مملکت نے کہا کہ  انہوں نے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر کی طرف سے بھیجی گئی سائفر کی کاپی پڑھی۔ ’معاملے میں غیر سفارتی زبان میں واضح طور دھمکی دی گئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نے اپنے خط میں دھمکی پر ممکنہ ردعمل اور اثرات کا ذکر کیا۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ سفیر کی جانب سے بھیجے گئے سائفر میں تحریک کی کامیابی کی صورت میں ’معافی‘ اور ناکامی کی صورت میں سنگین نتائج کا بھی ذکر ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاسوں میں توثیق کی گئی کہ بیانات پاکستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول اور صریح مداخلت کے مترادف ہیں۔ سائفر میں ڈونلڈ لو کے ساتھ پاکستانی سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات کی باضابطہ سمری موجود تھی۔ سائفر کی رپورٹ میں مسٹرلو کے بیانات شامل ہیں جن میں خاص طور پر وزیر اعظم کے خلاف ’عدم اعتماد کی تحریک‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔‘
صدر مملکت کا کہنا تھا پاکستانی عوام کو وضاحت دینے اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے حالات پر مبنی شواہد ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مبینہ سازش کے حوالے سے لکھے گئے خط کا جواب دیا ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر پی ٹی آئی)

صدر مملکت نے لکھا کہ پاکستان کی تاریخ میں لوگ کئی ایک غیر مصدقہ سازشوں کا الزام لگاتے ہیں اور ان پر پختہ یقین بھی کرتے ہیں جن میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان، اگرتلہ سازش کیس، وزیراعظم ذولفقار علی بھٹو کی جانب  سے جلسے میں خط لہرانا اور اپنے خلاف سازش کا الزام لگانا، صدر ضیاالحق کے طیارے کا حادثہ، اوجھڑی کیمپ کا حادثہ، بے نظیر بھٹو کا قتل، ایبٹ آباد سازش کیس اور دوسرے کئی واقعات شامل ہیں جن کی تحقیقات نامکمل رہی۔  
عارف علوی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بھی سازشوں کی تصدیق عشروں بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے کے بعد ہوتی ہے۔
’لمبے عرصے بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے تک ملکوں کو شدید نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔ یک خودمختار، غیور اور آزاد قوم کے وقار کو شدید ٹھیس پہنچی۔ معاملے کی تفصیلی جانچ اور تحقیقات کی ضرورت ہے۔‘
واضح رہے کہ اس سے چند دن پہلے پانچ مئی کو حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان کے خلاف بیرونی سازش کے الزام پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا جبکہ تحریک انصاف نے اس کمیشن کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

شیئر: