Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں معمول سے 9 ڈگری زیادہ گرمی پڑنے کا امکان

رواں ہفتے درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
گرمی کے موسم کا سامنا کرتے پاکستان میں درجہ حرارت معمول سے کم و بیش نو ڈگری سینٹی گریڈ زائد رہنے کا امکان ہے۔
بدھ کو محکمہ موسمیات کی پیشگوئی میں بتایا گیا ہے کہ درجہ حرارت کا یہ اضافہ ملک کے بیشتر علاقوں میں ہو سکتا ہے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ موسمیات کے فورکاسٹنگ آفیسر محمد ایاز نے بتایا کہ گزشتہ روز جن علاقوں میں سب سے زیادہ گرمی پڑھی آج بھی وہاں کا درجہ حرارت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
منگل کو پاکستان میں سے سب سے زیادہ درجہ حرارت سندھ کے شہر جیکب آباد میں ریکارڈ کیا گیا تھا جہاں پارہ 47 ڈگری پر تھا۔ پنجاب کا ضلع رحیم یار خان اور بلوچستان کا علاقہ سبی 46 ڈگری کے ساتھ دوسرے نمبر پر گرم ترین مقامات رہے تھے۔
قبل ازیں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری تفصیل میں بتایا گیا تھا کہ شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے بالائی پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں دن کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہ سکتا ہے۔

بالائی اور وسطی سندھ، وسطی اور جنوبی پنجاب، بلوچستان میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت چھ تا آٹھ ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
چھ مئی کو ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے اپنے الرٹ میں کہا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا میں ہیٹ ویو میں کمی عارضی ہے۔ آئندہ ہفتے سے موسم پھر سے گرم ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت معمول سے نو ڈگری زائد رہ سکتا ہے۔‘

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے بھی عوام سے التماس کی گئی ہے کہ موسمی شدت کے پیش نظر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ ڈرائیونگ کو یقینی بنائیں۔

اپریل کے آخری اور مئی کے ابتدائی دنوں میں بھی پاکستان کے متعدد مقامات پر گرمی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران ہونے والی بارشوں سے موسم کی حدت قدرے کم ہوئی تاہم یہ سلسلہ چند روز ہی جاری رہ سکا تھا۔

شدید گرمی یا ہیٹ ویو کے اثرات؟

خلاف توقع گرمی یا معمول سے بڑھے ہوئے درجہ حرارت کے دوران گھروں سے باہر رہتے ہوئے خود کو محفوظ رکھنا بڑی آزمائش رہتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے اور خشک موسم کے باعث آبی ذخائر، فصلوں، سبزیوں اور باغات کو پانی کی کمی کا خطرہ ہے۔
زیادہ درجہ حرارت کے باعث توانائی کی طلب میں اضافہ ہو گا۔ جب کہ برف پگھلنے میں تیزی آنے کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ بڑھ جائے گا۔
محکمہ موسمیات نے کسانوں کو تاکید کی تھی کہ وہ موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر فصلوں کا پانی دینے کا انتظام کریں اور عوام احتیابی تدابیر اختیار کریں۔

ہیٹ ویو سے بچاؤ کیسے؟

حالیہ گرم موسم سے بچنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت گرم موسم میں شہریوں کو گھر سے غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کے علاوہ مشروبات کا زیادہ استعمال خصوصاً پانی زیادہ پینے کی تلقین کی گئی ہے۔
ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لیے تجویز کیے گیے اقدامات کے مطابق شدید گرمی کے اوقات دن 12 بجے سے 3 بجے کے دوران دھوپ میں نقل وحرکت کو محدود رکھنا، ڈھیلے ڈھالے ہلکے رنگ کے کپڑے زیب تن کرنا، مشروبات بالخصوص پانی کے استعمال میں اضافہ اوردھوپ میں نکلتے وقت سر اور گردن کو ڈھانپ کر رکھنا ضروری ہے۔

شیئر: