Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حادثاتی کامیابی نے تیراندازی کی طرف راغب کیا‘

حوریہ قشقری نے ابتدا حرا لیڈیز کلب سے کی (فوٹو: العربیہ)
 سعودی خاتون حوریہ قشقری نے تیر اندازی کے میدان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سعودی خواتین کا نام روشن کیا ہے۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے حوریہ قشقری نے کہا کہ حسن اتفاق سے مجھے ملازمت  نے تیر اندازی کی دنیا کا حصہ بنا دیا۔ 
 قشقری نے بتایا کہ ابتدا حرا لیڈیز کلب سے ہوئی، جہاں تیر اندازی کی ٹریننگ کلب کے مالک اور ٹرینر محمد ترکمان نے دی اور وہاں تیر اندازی میں مہارت حاصل کی۔ 

حوریہ قشقری نے ملازمت کو خیرباد کہہ کر تیر اندازی کا شوق پورا کیا (فوٹو: العربیہ)

انہوں نے بتایا کہ جب یہ دیکھا کہ لڑکیاں اس کھیل میں دلچسپی لے رہی ہیں۔ کھیلوں کی وزارت اور تیراندازی کا سعودی کلب ان کی سرپرستی کررہا ہے۔ یہیں سے نشانے بازی کا شوق پروان چڑھا۔ 
حوریہ قشقری نے بتایا کہ ٹیم میں منتخب پیشہ ورخواتین شریک تھیں۔ جدہ لیڈیز ٹورنامنٹ برائے تیر اندازی کی چیمپیئن شپ جیتنے میں اہم کردارادا کیا اور تین میڈل جیتے۔ اسما الزھرانی نے  18 میٹر کے فاصلے سے نشانہ لگا کر گولڈ میڈ ل حاصل کیا۔ کریمہ عمران نے 18 میٹر کے فاصلے کا نشانہ لگا کر چاندی اور رویدۃ المزروعی نے 30 میٹر کے فاصلے سے نشانہ لگا کر اور میڈل حاصل کیا۔ 
قشقری نے بتایا کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر کی ایک کمپنی میں کام کررہی تھیں پھر کاروبار کرنے لگیں۔ اسی دوران انہیں احساس ہوا کہ  دلچسپ مشغلہ تو تیر اندازی کا ہے۔ موسم گرما کے کیمپ میں اپنی بیٹی کو لے کر گئی تھی جہاں تیر اندازی کا پروگرام تھا۔ وہیں تیر اندازی میں حصہ لیا۔ حادثاتی کامیابی سے مجھے تیر اندازی میں مہارت کا شوق ہوا۔ 
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ کھیل مضبوطی چاہتا ہے۔ خاص طور پر ہاتھ، بازو اور کمر مضبوط ہونی چاہیے۔ علاوہ ازیں ذہن حاضر رہے اور نشانے پر توجہ مرکوز کرنے کی اہلیت اچھی ہونی چاہیے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: