Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نائب سعودی وزیر دفاع کی امریکی وزیر خارجہ اور دیگر حکام سے ملاقات

ملاقات میں یمن تازہ ترین صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزاہ خالد بن سلمان نے امریکہ کے وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ملاقات کی ہے، جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ دونوں ممالک ایران کی جانب سے خطے کے امن کو غیرمستحکم کرنے کے ہتھکنڈوں کا مقابلہ کریں گے۔
عرب نیوز نے ایس پی اے کا حوالہ دیتے ہوئے سنیچر کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے یمن کی تازہ ترین صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر شہزاہ خالد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کی خواہش ہے کہ یمن کے مسئلے کا سیاسی حل ڈھونڈا جائے جو اس کو ترقی کی طرف لے جائے۔
ایس پی اے کے مطابق ملاقات کے دوران مملکت اور امریکہ کے تاریخی تعلقات کا جائزہ بھی لیا گیا اور ان کو مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔
انتونی بلنکن سے ملاقات میں شہزاہ خالد بن سلمان نے کہا کہ یمن میں قانونی حیثیت کی بحالی کے لیے اتحاد اور ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے درمیان اعلان کردہ جنگ بندی بڑی حد تک مثبت رہی، تاہم اس حوالے سے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کا کردار بہت اہم ہے۔‘
نائب وزیر دفاع شہزاہ خالد بن سلمان نے امریکی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ منگل سے شروع کیا تھا، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور فوجی اور دفاعی تعاون کا جائزہ لینا ہے۔
شہزادہ خالد بن سلمان اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے سکیورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان، سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن، سیکریٹری آف ڈیفنس فار پالیسی کولن کال اور ڈپٹی سیکریٹری آف سٹیٹ وینڈی آر شرمن سمیت دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
انہوں نے یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے ٹموتھی لینڈرکنگ سے بھی ملاقات کی اور یمن کی تازہ ترین صورت حال پر بات چیت کی۔
نائب وزیر دفاع نے ملاقات کے بعد ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے انہیں عرب اتحاد اور معاونین کی جانب سے صدارتی قیادت کونسل کی حمایت کا یقین دلایا۔ اور اس بحران کے ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنے کی خواہش سے آگاہ کیا، جو یمن کو خوشحالی طرف لے جائے گا۔‘
 

شیئر: