Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیگال کے ہسپتال میں آتشزدگی، 11 نومولود ہلاک

صدر میکی سیل نے ٹویٹ میں واقعے پر افسوس کا اظہار کیا (فوٹو: روئٹرز)
مغربی افریقہ کے ملک سینیگال کے ہسپتال میں آگ لگنے سے 11 نومولود ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ تیفوان شہر میں پیش آیا۔
سینیگال کے صدر میکی سیل نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’مجھے ابھی یہ افسوسناک خبر ملی ہے کہ آگ لگنے سے 11 نومولود ہلاک ہو گئے ہیں۔‘
سینیگال کے صدر نے ٹویٹ میں مرنے والے بچوں کے والدین سے ہمدردی اور دکھ کا اظہار بھی کیا۔
ملک کے ایک سیاسی رہنما دیاف سائی کا کہنا ہے کہ واقعہ دبخ نامی ہسپتال میں پیش آیا جس کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔
ان کے مطابق ’آگ دیکھتے ہی دیکھتے پھیل گئی۔‘
شہر کے میئر ڈیمبا دیاف نے صحافیوں کو بتایا کہ تین بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا نے آتشزدگی کا نشانہ بننے والے ہسپتال کے بارے میں رپورٹ دی ہے کہ حال میں اس کا افتتاح کیا گیا تھا اور آگ میٹرنٹی وارڈ میں لگی۔
وزیر صحت عبداللہ دیاف سار، جو عالمی ادارہ صحت کے حکام سے ملاقات کے لیے جنیوا میں ہیں، نے دورہ مختصر کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی واپس سینیگال پہنچ رہے ہیں۔
ان کے مطابق ’یہ بہت بڑی بدقسمتی کی بات اور تکلیف دہ صورت حال ہے۔ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔‘
سینیگال میں صحت کے حوالے سے متعدد واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں جہاں شہری اور دور دراز علاقوں کی صحت کی سہولتوں میں بہت زیادہ فرق ہے۔
اپریل کے اواخر میں شمالی علاقے لنگیورے میں بھی ہسپتال میں آگ لگنے کا واقعہ ہوا تھا اور چار نومولود بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔
شہر کے میئر کا کہنا تھا کہ میٹرنیٹی وارڈ کے ایئرکنڈیشنر یونٹ میں سپارکنگ کی وجہ سے آگ لگ گئی تھی۔
جمعرات کو حزب اختلاف کی جماعت کے عہدیدار مامادو لیمائن دیالو نے آگ لگنے اور بچوں کی ہلاکت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ میں صدر میکی سیل کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’سرکاری ہسپتال میں مزید بچے مر گئے، یہ ناقابل قبول ہے۔ ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں شریک ہیں۔‘

شیئر: