Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا دورہ کرنے پر پاکستان ٹیلی ویژن کے اینکرپرسن برطرف

وزارت اطلاعات اینکرپرسن اپنی ذاتی حیثیت میں اسرائیل کے دورے پر گئے تھے۔ (تصویر: احمد قریشی/ٹوئٹر)
پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے اینکرپرسن احمد قریشی کو ’آف ائیر‘ اور برطرف کردیا ہے۔
پیر کو ایک بیان میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اینکرپرسن اپنی ذاتی حیثیت میں اسرائیل کے دورے پر گئے تھے۔
وزیر اطلاعات کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلسطین کی حمایت میں پاکستانی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اس ضمن میں دفتر خارجہ پہلے ہی وضاحت جاری کرچکا ہے کہ پاکستان سے کوئی اسرائیل نہیں گیا۔
خیال رہے پاکستان نے 1948ء لے کر آج تک سرکاری طور پر اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے اور نہ ہی دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات ہیں۔
پاکستانی پاسپورٹ پر پر بھی اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھا ہے کہ ’یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل کے تمام ممالک کے لیے کارآمد ہے۔‘
پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل نہیں گیا: اینکرپرسن
اپنی برطرفی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اینکرپرسن احمد قریشی نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ پی ٹی وی کے ملازم نہیں تھے لیکن سرکاری ٹی وی پر انہوں نے تین چار ماہ کے لیے ایک ٹاک شو کی میزبانی ضرور کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی وی پر آخری شو اسرائیل جانے سے دو ہفتے قبل کیا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل میں کیسے داخل ہوئے تو ان کا کہنا تھا کہ ’جب آپ اسرائیل پہنچتے ہیں تو وہ آپ کا پاسپورٹ سائیڈ پر رکھ کر ایک پیپر دے دیتے ہیں اور پاسپورٹ پر سٹیمپ نہیں لگاتے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اسرائیل جانے والے اکلوتے پاکستانی نہیں بلکہ ہزاروں پاکستانی پہلے بھی مسجد الاقصیٰ جاچکے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل میں امیگریشن کے لیے پاکستانی پاسپورٹ استمعال نہیں ہوتا بلکہ وہاں انٹری پرمٹ دیا جاتا ہے۔‘
’ہم لوگ دبئی سے فلائٹ لے کر اسرائیل گئے تھے۔ متعدد دیگر ممالک بشمول ترکی اور مصر سے بھی بذریعہ جہاز اسرائیل جایا جاسکتا ہے۔
خیال رہے سوئٹرزلینڈ کے شہر ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے دوران 25 مئی کو اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے کہا تھا کہ ان کی حال ہی میں امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کے وفد سے ملاقات ہوئی تھی۔
ان کا اس ملاقات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’میں کہوں کہ وہ ایک بہترین تجربہ تھا کیونکہ اسرائیل میں اب تک پاکستانی رہنماؤں کا کوئی وفد نہیں آیا ہے۔‘
احمد قریشی کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی صدر سے ملاقات کرنے والے وفد کا حصہ تھے اور انہوں نے اسرائیل کا دورہ بحیثیت صحافی کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی اور دیگر افراد دبئی میں ابراہم ایکارڈز کے حوالے سے ایک کانفرنس میں شرکت کرنے گئے تھے اور پھر وہاں سے انہوں نے اسرائیل کا سفر کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وفد کی اسرائیلی صدر سے مسلمانوں، یہودیوں اور فلسطین کے مسائل کے حل کے حوالے سے بات ہوئی۔ اس وفد میں جتنے بھی لوگ تھے وہ امریکہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف اور اتحاد بین المذاہب کے لیے کام کرتے ہیں۔‘

شیئر: