Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں بین الاقوامی عربین ہارس بیوٹی چیمپئن شپ

یہ مقابلے خالص نسل عربی گھوڑے کی تاریخ اور ورثے میں فخر کی عکاسی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ریاض فرنٹ ایگزیبیشنز اینڈ کنونشن سینٹر میں بین الاقوامی چیمپئن شپ فار پیور بریڈ عربین ہارسز (کحیلہ) کے پانچ روزہ مقابلوں کا دوسرا ایڈیشن گذشتہ روز اتوار کو اختتام پذیر ہو گیا۔
عرب نیوز کے مطابق کحیلہ کے زیرانتظام اس ہارس بیوٹی چیمپئن شپ میں 10 کیٹیگریز کا انعقاد کیا گیا، دنیا بھر میں پائے جانے والے اعلی نسل کے گھوڑےاور خالص عرب نسل کے گھوڑے چیمپئن شپ میں شامل تھے۔
ایونٹ میں موجود گھوڑوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ مملکت میں اس نوعیت کے گھوڑوں کی خوبصورتی کے مقابلوں کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان مقابلوں سے گھوڑوں کی دیکھ بھال میں مزید اضافہ ہو گا۔
بین الاقوامی ایونٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ وافی القحطانی نے بتایا ہے کہ مختلف ممالک کے511 گھوڑوں نے مقابلوں میں حصہ لیا اور آٹھ ہزار سے زائد افراد نے اس پانچ روزہ ایونٹ میں شرکت کی ہے۔
القحطانی نے مزید بتایا کہ سعودی ریاست کے بانی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمان کے گھوڑے کحیلہ کے حوالے سے ان مقابلوں کا تصور لیا گیا ہے۔
گھڑ سوار اتھارٹی اور ہارس ریسنگ کلب کے چیئرمین شہزادہ بندر بن خالد الفیصل کی سرپرستی میں یہ چیمپئن شپ منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں عالمی ماہرین اور کئی ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ یہ ان مقابلوں کا انعقاد شاہ عبدالعزیز کے گھوڑوں کے اعزاز کیا جاتا ہے جو انہوں نے عالمی رہنماؤں کو تحفے میں بھی دیئے تھے۔

چیمپئن شپ فار پیور بریڈ عربین ہارسز کا دوسرا ایڈیشن اختتام پذیر ہو گیا۔ فوٹو عرب نیوز

شاہ عبدالعزیز کی طرف سے تحفے میں دیئے گئے معروف گھوڑوں میں سے ایک ترفہ تھا، ایک عربی گھوڑی برطانیہ کے بادشاہ جارج ششم کو ان کی تاجپوشی کے موقع پر تحفے میں دی گئی تھی۔
 شاہ عبدالعزیز نے نیدرلینڈ کی ملکہ کو بھی دو گھوڑے تحفے میں بھی دیے تھے جن میں سے ایک کحیلہ جلبی اور دوسرا کحیلہ سبیلیہ تھا۔
اس پروگرام میں گھوڑوں کے مالکان کو تیاری کے لیے وقت دینے کے لیے رجسٹریشن کی گئی جن میں کچھ شرکاء کو عرب ہارس آرگنائزیشنز کی یورپی کانفرنس نے نامزد کیا تھا۔

مقامی اور بین الاقوامی مقابلوں کو فروغ دینے میں مملکت کی کوششیں نمایاں ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ وافی القحطانی نے بتایا ہے کہ گھوڑوں کی خوبصورتی کے یہ مقابلے خالص نسل کےعربی گھوڑے کی تاریخ اور ورثے میں فخر کی عکاسی کرتے ہیں اور مقامی اور بین الاقوامی پیمانے پر ایسے مقابلوں کو فروغ دینے میں مملکت کی کوششوں کو نمایاں کرتے ہیں۔
خوبصورتی کے ان مقابلوں حصہ لینے والے الحوائل اصطبل کے مالک حائل العنزی نے کہا کہ گھوڑوں کی خوبصورتی کے  مقابلوں کی مقبولیت پوری مملکت میں بڑھی ہے۔
اس موقع پر   ایم بی او اصطبل کے شراکت دار بندر بن غدیر کا کہنا ہے کہ اگرچہ سعودی عرب میں گھوڑوں کی خوبصورتی کے مقابلوں کی اہمیت بڑھی ہے تاہم اس نوعیت کے  مقابلوں کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔
 

شیئر: