Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزرا، فوجی افسران پیٹرول الاؤنس معطل کردیں‘، عمران خان کی احتجاج کی کال

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج جمعے کو احتجاج کی کال دے رکھی ہے جبکہ فواد چوہدری نے وزرا اور فوجی افسران کو اپنے پیٹرول الاؤنسز معطل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
جمعرات کو رات گئے اپنی ایک ٹویٹ میں عمران خان نے لکھا کہ ’امپورٹڈ سرکار نے تیل کی قیمتوں میں فی لیٹر 40 فیصد یا 60 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس سےعوام پر 900 ارب کا اضافی بوجھ آئے گا اور بنیادی اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی۔ اس کے ساتھ بجلی کی قیمت میں آٹھ روپے کے اضافے سے پورے ملک کو دھچکا لگے گا۔ مہنگائی کی ممکنہ شرح 30 فیصد ہوگی جو 75 برس میں بلند ترین ہے۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورِ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’ہماری حکومت نے کورونا کی وبا کا دباؤ برداشت کیا اور 1200 ارب کا معاشی پیکج دیا۔ اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے ہم نے رواں سال سیلز ٹیکس صفر کرتے ہوئے 466 ارب روپے توانائی پر سبسڈی کے لیے مہیا کیے۔‘
انہوں نے جمعے کو احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ سب نمازِ جمعہ کے بعد نکلیں اور اس امپورٹڈ سرکار کی جانب سے عوام کو کچلنے اور ملک میں معاشی تباہی پھیلانے کے لیے کی جانے والی عوام دشمن مہنگائی کے خلاف پُرامن احتجاج کریں کیونکہ ان کا اس ملک سے کچھ بھی مفاد وابستہ نہیں اور تمام اثاثے ملک سے باہر ہیں۔‘
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے مشورہ دیا ہے کہ ’حکومتی وزراء، جج اور فوجی افسران اپنے پیٹرول الاؤنسز معطل کردیں۔‘
جمعے کو فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’حکومت کے وزراء جج صاحبان، اعلیٰ فوجی اور سول افسران قوم سے یکجہتی دکھائیں اور اپنے پیٹرول الاؤنسز معطل کردیں۔‘
سابق وزیر اطلاعات نے مزید لکھا کہ ’جب تک قیمتیں واپس (پرانی سطح پر) نہیں آتیں اعلیٰ عہدوں پر براجمان لوگ عوام کی تکلیف میں حصہ دار بنیں۔‘
جمعرات کو مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 30، 30 روپے فی لیٹر بڑھائی گئی ہیں۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر حکومت سخت تنقید کی زد میں ہے۔
تاہم معاشی ماہرین کے مطابق حکومت کے پاس اس وقت اس فیصلے کے علاہ کوئی آپشن نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی بحران سے نکالنے کے لیے یہ فیصلہ پہلے ہونا چاہیے تھا۔
مختلف ٹویپس نے ’اب کاریں گھر کھڑی کرنے کا وقت ہو گیا ہے‘ اور ’ہور کوئی خدمت ساڈے لائق‘ کی صورت اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ پیٹرول کے بعد بجلی مہنگی ہونے کے خدشوں کا اظہار کرنے والے صارفین نے دوسروں کا مشورہ دیا کہ اب سولر پر منتقل ہو جائیں۔
متعدد صارفین نے پی ٹی آئی اور موجودہ دور حکومت کا موازنہ کرتے ہوئے دونوں ادوار میں اضافے کی مقدار کو موضوع بنایا۔

شیئر: