Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانسیسی باورچیوں کی 'فلیورز آف عربیہ' میں خوشگوار یادیں

العلا میں کھجور،الائچی اور دیگر ذائقوں کے ساتھ پکوان تیار کئے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی بھرپور ثقافت او ر ذائقوں کے بارے میں جاننے کے لیے فرانسیسی باورچیوں پیئر سانگ بوئیر اور پیسٹری بنانے کے ماہر سیڈرک گرولٹ نے ایک دستاویزی فلم کے ذریعے بین الاقوامی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دونوں عالمی شہرت یافتہ باورچیوں کو  ' فلیورز آف عربیہ' میں سعودی مہمان نوازی کی روایات کا اور سعودی باورچیوں کی تخلیقی صلاحیتوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے جدہ اور العلا کا سفر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

نئی قسم کا میٹھا تیار کرنا چاہتا ہوں جو کھجور کی ہی شکل کا ہو گا۔ فوٹو عرب نیوز

دونوں فرانسیسی باورچیوں نے اپنے جدہ  میں قیام کے دوران  تاریخی علاقے بلد کے بارزاروں میں فروخت ہونے والے خاص مصالحہ جات میں دلچسپی لی۔
فرانسیسی شیف بوئیر نے تاریخی علاقے بلد  میں روایتی دکانیں دیکھ کر اور مصالحہ جات کی خوشبویں سونگھ کر  خوشگوار حیرت کا اظہار کیا ہے۔
ان کے اس سفر میں  مچھلیاں پکڑنے والی کشتی کے ذریعے  بحیرہ احمر کا سفر،جدہ کی مرکزی مچھلی منڈی  کا دورہ اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا دورہ شامل ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اس شہر میں دیکھنے کے لیے بہت سی چیزیں ہیں جو یہاں آنے سے قبل میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا اور یہ سب دیکھ کرمجھے بہت اچھا لگا۔

جدہ کے تاریخی علاقے میں مصالحہ جات میں خاص دلچسپی لی۔ فوٹو عرب نیوز

بعد ازاں دونوں عالمی شہرت یافتہ باورچیوں نے  العلا کی جانب سفر کیا ، وہاں یونیسکو کےعالمی ورثہ ھجرا میں بہت کچھ جاننے کا موقع ملا۔
انہوں نے نخلستان میں کھجوروں کے باغ کا دورہ کیا جہاں تازہ کھجوروں سے ان کی تواضع کی گئی، وہاں موجود لیموں کے پودوں میں دلچسپی لی۔
دونوں فرانسیسی باروچیوں نے مملکت کے  روایتی کھانوں اور  کھانا پکانے کی خاص تکنیک  کے بارے میں جاننے کے لیے  سعودی باروچیوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔انہوں نے یہاں فرانسیسی اور سعودی پکوان تیار کئے۔

العلا میں یونیسکو کےعالمی ورثہ ھجرا میں بہت کچھ جاننے کا موقع ملا۔ فوٹو عرب نیوز

سیڈرک گرولٹ فرانسیسی مٹھائیوں اور پیسٹری بنانے کے ماہر ہیں۔ انہوں نے العلا میں کچھ مشہور پکوان تیار کئے جس میں کھجور اور الائچی  کے ساتھ دیگر ذائقوں کا استعمال کیا ہے۔ العلا میں کھجور کی 40 سے زیادہ اقسام ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ میں یہاں کی کھجوروں سے متاثر ہو کر ایک نئی قسم کا میٹھا تیار کرنا چاہتا ہوں، جو کہ کھجور کی ہی شکل کا ہو گا اور اس کے لیے مجھے یہاں موجود نرم کھجوروں کی ضرورت رہے گی۔
میں کھجور کے ٹکڑے کی شکل میں ایک میٹھا بنانا چاہتا ہوں۔ اسے بنانے کے لیے مجھے پیرس میں ان خاص کھجوروں کی بہت ضرورت ہو گی۔
اس خوبصورت دستاویزی فلم میں دکھایا گیا ہے کہ وہ ایسے نئے ذائقوں سے زیادہ  مطمئن ہوئے ہیں جو کہ سعودی عرب اور عرب خطے کی ثقافت سے جڑی ہوئے ہیں۔
 

شیئر: