Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’قطر میں فٹبال ورلڈ کپ سے سعودی سیاحت کو فروع مل سکتا ہے‘

ٹورنامنٹ سعودی عرب کے الاحسا علاقے کے قریب منعقد کیا جا رہا ہے(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے نائب وزیر برائے سرمایہ کاری محمود عبدالہادی کا  کہنا ہے کہ قطر میں ہونے والا فیفا ورلڈ کپ فٹ بال سعودی سیاحت کو فروغ دے سکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فٹ بال ٹورنامنٹ سعودی عرب کے الاحسا علاقے کے قریب منعقد کیا جا رہا ہے۔عبدالہادی کو یقین ہے کہ اس سےغیرملکی مسافروں کو مملکت میں سیاحتی مقامات کی سیر کرنے کی ترغیب ملے گی۔
عبدالہادی نے اقوام متحدہ کی ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی 116ویں ایگزیکٹو کونسل کے موقع پر ایک خصوصی انٹرویو میں عرب نیوز کو بتایا کہ ’ورلڈ کپ آنے والا ہے اور ہم کچھ لوگوں کو مملکت میں رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ جانا چاہتے ہیں تو میچز دیکھیں اور پھر واپس آ جائیں۔ وہ مملکت کے اندراہم مقامات کے ارد گرد اپنے قیام کا بندوبست کر سکتے ہیں اور ان میں سے ایک الاحساء ہے۔
سعودی نائب وزیر نے مزید کہا کہ ’مملکت میں اہم ہوٹل آپریٹرز 2025 تک کمروں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ کریں گے کیونکہ مملکت وژن 2030 میں بیان کردہ اہداف کے حصول کی طرف مسلسل ترقی کر رہی ہے۔‘
محمود عبدالہادی نے کہا کہ مستقبل میں سعودی سیاحت کا شعبہ ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کا امتزاج ہو گا کیونکہ مملکت کا مقصد اس دہائی کے آخر تک پانچ عالمی سیاحتی مقامات میں شامل ہونا ہے۔
عبدالہادی نے عرب نیوز کو بتایا کہ کورونا کی وبا کے بعد لوگ سرحد پار سرمایہ کاری کے معاملے میں بین الاقوامی سطح پر قدرے قدامت پسند ہیں لیکن ہم کافی حد تک دلچسپی کو راغب کرنے والی منزل ثابت ہو رہے ہیں۔ اب ہم اس دلچسپی کو حقیقی سرمایہ کاری میں تبدیل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

مملکت میں ہوٹل آپریٹرز 2025 تک کمروں کی تعداد میں اضافہ کریں گے(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم مملکت کے اندر اس بات کو یقینی بنانے توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ ہم سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے صحیح ایکو سسٹم کی تعمیر کر رہے ہیں اور اس میں ایسے طریقے سے اصلاح کر رہے ہیں جو آنے والے اور سرمایہ کار کے تجربے کے نقطہ نظر سے فائدہ مند ہو۔‘
سعودی نائب وزیر کا کہنا تھا کہ نجی شعبہ عالمی سیاحت کے شعبے کو چلاتا ہے اور وہ بھی مملکت میں اسی طرح کی تبدیلی کی توقع کرتے ہیں جہاں بڑے نجی اداروں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بھی سیاحت کی صنعت میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملتا ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ مملکت اس دہائی کے آخر تک 100 ملین سے زائد وزیٹرز کو راغب کرنا چاہتی ہے اور اس شعبے میں اضافی ایک ملین ملازمتیں پیدا کرنا چاہتی ہے۔

شیئر: