Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں سدھو موسے والا کار سٹکرز کا مقبول موضوع بن گئے

سدھو موسے والا کی موت کو کئی روز گزرنے کے بعد بھی ان کی یادیں تازہ ہیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
انڈین پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی موت کو کئی روز گزرنے کے بعد بھی جہاں انڈین پنجاب میں ان کے مداح افسردہ ہیں، وہیں پاکستانی مداح بھی انہیں یاد کرنے میں پیچھے نہیں ہیں۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستانیوں کی سدھو موسے والا سے متعلق گفتگو میں اب تک ان کے گانوں وغیرہ کا ذکر رہا تھا، لیکن اب ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں انہیں لیجنڈ قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان کے شہر فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک آٹو ڈیکوریٹر نے متعدد گاڑیوں پر سِدھو موسے والا کے سٹکر لگا کر ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر شئیر کی ہیں جنہیں خاصا پسند کیا گیا ہے۔
رانا حسن نے اپنے پسندیدہ سنگر سدھو موسے والا کی یاد منانے کا نسبتا منفرد انداز اپنایا تو کاروں پر ان کی تصاویر کے سٹکر چسپاں کیے۔

سدھو موسے والا سے متعلق سوشل پلیٹ فارمز پر ہونے والی گفتگو اتنی زیادہ ہے کہ صرف ٹک ٹاک پر ان کے نام کے بنے ہیش ٹیگ سدھو موسے والا کو ایک ارب سے زائد ویوز مل چکے ہیں۔
دوسری جانب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی پاکستانی مداحوں کی جانب سے سدھو موسے والا کو ٹریبیوٹ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستانی ٹویپس نے مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر کے بتایا کہ مختلف افراد اپنے پسندیدہ فنکار کو کیسے خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر افی کے ہینڈل سے ایک وڈیو شئیر کی گئی جس میں ٹرک کے پیچھے سدھو موسے والا کی تصویر نمایاں ہے۔
 

اس ٹویٹ پر فریحہ نے لکھا کہ ’سدھو تو فوت ہوگیا ہے لیکن پنجابیوں کو ایک کر گیا ہے۔ پہلی بار لگا کہ بارڈر ہیں ہی نہیں، کسی بارڈر سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
 

کومل ڈھلوں نے انہیں ’لیجنڈ‘  قرار دیا۔
اس سے پہلے پاکستان کے شہر اوکاڑہ میں سدھو موسے والا کے فینز نے ان کے قتل پر مذمتی پوسٹر لگایا تھا جسے انٹرنیٹ پر خاصی توجہ دے دیکھا گیا تھا۔

انڈین پنجاب کی فلم اور میوزک انڈسٹری کے لیے پاکستان بڑی مارکیٹ مانا جاتا ہے جہاں پنجابی فلمیں اور گانوں کے شائقین کی خاصی بڑی تعداد ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ سدھو موسے والا بھی اپنے پاکستانی مداحوں سے بہت خوش نظر آتے تھے۔ ایک کنسرٹ میں انہوں نے خود سے پاکستانی فینز کے تعلق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد پاکستان آئیں گے اور پہلے لاہور پھر اسلام آباد جائیں گے، لیکن ان کا یہ خواب پورا نہ ہوسکا۔

شیئر: