Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں جمعے کے اجتماعات کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ

پولیس نے 10 جون کو پرتشدد مظاہروں سے تعلق کے الزام میں لگ بھگ 400 افراد کو گرفتار کیا ہے(فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کی ریاست اتر پردیش(یو پی) میں پولیس  نے نماز جمعہ کے اجتماعات کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور حکام نے مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ اقدام چند دن قبل پیغمبر اسلام کے خلاف انڈیا کی ہندو قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی ترجمان نوپور شرما کے توہین آمیز تبصرے کے بعد ریاست میں پھوٹ پڑنے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
اتر پردیش کے مرکزی شیعہ وقف بورڈ نے اپنے تحت مساجد کی انتظامیہ کو کہا ہے کہ وہ متنازع بیانات کی اجازت نہ دیں۔
واضح رہے کہ پولیس نے 10 جون کو پریاگ راج، سہارن پور، ہتھراس، علی گڑھ، فیروز آباد اور دیگر اضلاع میں پرتشدد مظاہروں سے تعلق کے الزام میں لگ بھگ 400 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
اے ڈی جی پولیس پراشانت کمار نے کہا ہے کہ ’میں نے جمعہ کے اجتماعات کے لیے مناسب انتظامات کیے ہیں۔ تمام اضلاع میں مذہبی پیشواؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور امن کمیٹیوں کے ارکان کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پولیس نے اس حوالے سے دفاع اور ’ڈیجیٹل‘ رضاکاروں کی مدد بھی حاصل کی ہے۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ جمعے کو اتر پردیش کے کئی شہروں میں پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے ردعمل میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے پرتشدد رنگ اختیار کر گئے تھے۔
دوسری جانب متعدد مسلم ممالک نے انڈیا کے سفیروں کو طلب کر کے اس واقعے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور کچھ ممالک میں انڈین مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

شیئر: