Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ: عمران خان کی اتوار کو ملک گیر احتجاج کی کال

سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اتوار 19 جون کی رات 9 بجے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔
جمعرات کو ایک ویڈیو پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں ویڈیو لنک کے ذریعے اتوار کی رات 10 بجے آپ سب سے بات کروں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔‘
’امپورٹڈ حکومت نے پیٹرول کی قیمت کو 85 روپے فی لیٹر بڑھا کر 233 روپے کردیا اور یہ مزید مہنگا بھی ہوگا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان کے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دے رہا ہوں، امید کرتا ہوں کہ عوام پرامن احتجاج کے لیے باہر نکلیں گے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ ان کرپٹ لوگوں کو پیغام جائے کہ اگر یہ سنبھال نہیں سکتے تھے تو کیوں سازش کی؟
’ہمارے دور میں بھی پیٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ میں زیادہ تھی اور آئی ایم ایف کا دباؤ بھی تھا، لیکن عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے ہم نے پیٹرول اور ڈیزل پر 200 ارب روپے کی سبسڈی دی۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ ’آئی ایم ایف نے کہا کہ پیٹرول مہنگا کرو ہم نے 10 روپے سستا کردیا۔‘
’ہماری حکومت میں ڈیزل 145 روپے فی لیٹر تھا تاکہ ٹرانسپورٹرز اور کسانوں کو ریلیف دیا جائے جبکہ امپورٹڈ سرکار نے ڈیزل کی قیمت 115 روپے فی لیٹر بڑھا کر 260 روپے کردی ہے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں ویڈیو لنک کے ذریعے اتوار کی رات 10 بجے عوام سے بات کروں گا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف کی حکومت بجلی 16 روپے فی یونٹ پر چھوڑ کر گئی تھی جو آج 29.5 روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے۔‘
’ہمارے دور میں 20 کلوگرام آٹے کا تھیلا 1100 روپے کا تھا، جو آج 1500 روپے پر پہنچ چکا ہے، گھی کی فی کلو قیمت 400 روپے تھی، جو اب 650 روپے فی کلو ہوچکی ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’تحریک انصاف کے دور میں ڈالر 178 روپے کا تھا، جو 30 روپے مہنگا ہو کر آج 208 روپے پر پہنچ چکا ہے۔ روپے کی قدر میں ابھی مزید کمی آئے گی اور مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا۔‘
’اقتصادی سروے کی رپورٹ کے مطابق ’ہمارے آخری دو برسوں میں پاکستان کی معیشت بہترین انداز میں چل رہی تھی۔ شرح نمو 6 فیصد تھی اور پاکستان ترقی کر رہا تھا۔‘

شیئر: